دو ہزار چار میں امریکی فوج نے پاک افغان سرحدی علاقوں میں کارروائی کے دوران متعدد بار پاکستانی سرحد ی حدود کی خلاف ورزی کی ۔۔۔۔۔امریکی نیوز ایجنسی کا فوجی زرائع کے حوالے سے دعوی ۔۔۔۔اتحادی فوج کو پاکستانی سرحدی حدود میں داخلے کبھی اختیارات حاصل نہیں رہے،،،پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل وحید ارشد

جمعہ 24 اگست 2007 14:07

دو ہزار چار میں امریکی فوج نے پاک افغان سرحدی علاقوں میں کارروائی کے ..
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین24 اگست 2007) سن دو ہزار چار میں امریکی فوج کو پاک افغان سرحدی علاقوں میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کرنے کے اختیارات دیئے گئے تھے تاہم انہوں نے پاکستانی حکام کو مطلع کئے بغیر پاکستانی سرحد ی حدود کی متعدد بار خلاف ورزیاں کیں ۔ یہ دعوی امریکی خبر رساں ایجنسی نے امریکی فوجی ذرائع کے حوالے سے کیا ہے ۔

تاہم پاکستان نے اس دستاویز کو غلط قرار دیا ہے۔ رولز آف انگیجمنٹ گیارہ سو صفحات پر مشتمل ایک تحقیقاتی دستاویز ہے۔ جس میں سن دو ہزار چار میں اس وقت پاک افغان سرحدی حدود میں کارروائی کرنے والے امریکی فوجیوں کے انٹرویوز اور بیانات سے ثابت کیا گیا ہے ۔ کہ انہیں پاک افغان سرحدی علاقوں میں کارروائی کی اجازت تھی ۔اور انہوں نے سرحدی علاقے میں کارروائی کے دوران متعدد بار پاکستانی حدود کی خلاف ورزی کی اور اس کے لئے پاکستانی حکام سے پیشگی اجازت بھی نہیں لی گئی۔

(جاری ہے)

دستاویز میں کہا گیا ہے کہ سن دو ہزار سات کے برخلاف تین سال قبل امریکی فوج کو سرحدی علاقوں میں دہشت گردی کے خلاف کارروائی اور ان کے تعاقب کے وسیع تر اختیارات حاصل تھے۔ اورا سکے لئے پاکستانی حکام سے منظوری لینے کو بھی ضروری نہیں سمجھا گیا۔ تاہم پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل وحید ارشد نے دستاویز کو بلکل غلط کہا ہے۔ اتحادی فوج کے ساتھ ایسا کوئی معاہدہ نہیں تھا اور اتحادی فوج کو پاکستانی سرحدی حدود میں داخلے کے کبھی کوئی اختیارات حاصل نہیں رہے۔

متعلقہ عنوان :