بے نظیر بھٹو کے استقبالی جلوس پر بموں سے حملہ خودکش نہیں بلکہ سوچی سمجھی سازش تھی تاکہ وفاق پاکستان کو غیر مستحکم کیا جا سکے۔ ملک غلام مصطفےٰ کھر

ہفتہ 20 اکتوبر 2007 17:09

بے نظیر بھٹو کے استقبالی جلوس پر بموں سے حملہ خودکش نہیں بلکہ سوچی سمجھی ..
لاہور (اردو پوائنٹ‌تازہ ترین۔ 20 اکتوبر 2007) سابق گورنر پنجاب ملک غلام مصطفےٰ کھر نے کہا ہے کہ بے نظیر بھٹو کے استقبالی جلوس پر بموں سے حملہ خودکش نہیں بلکہ سوچی سمجھی سازش تھی تاکہ وفاق پاکستان کو غیر مستحکم کیا جا سکے اور مجھے اندیشہ ہے کہ ان پر زیادہ خطرناک حملہ پنجاب آمد پر ہو گا جو وفاق کو ہلا کر رکھ دے گا۔ لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہاکہ اب یہ بات واضح ہے کہ آئیندہ پیپلزپارٹی اقتدار میں آ رہی ہے اور اس واقعہ کے ذمدار وہ ہیں جنہیں اقتدار جاتا ہوا نظر آرہا ہے جبکہ ایوان صدر نے بھی مخلص دوست کا کردار ادا نہیں کیا۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ کراچی دھماکوں میں چار سو کے قریب لوگ جاں بحق ہوئے اور بڑی تعداد میں انسانی اعضاء بوریوں میں جائے حادثہ سے لے جائے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر بے نظیر عوام سے ڈیل کر کے آتیں تو استقبال چار گنا بڑا ہوتا مگر مجھے اصل فلم خوفناک لگ رہی ہے۔ غلام مصطفےٰ کھر نے اندیشہ ظاہر کیا کہ صدر مشرف اور بے نظیر کے درمیان سمجھوتہ زیادہ دیر نہیں چل سکے گا کیونکہ وہ دشمنوں میں گھری ہوئی ہیں اور ان کے اردگرد درست مشورے دینے والا کوئی نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اب بے نظیر انکی لیڈر نہیں مگر وہ بھتیجی کے طور پر مجھے بلائیں گی تو میں ضرور جائوں گا۔ انہوں نے پیپلز پارٹی کی قیادت سے سوال کیا کہ جب خطرہ موجود تھا تو انہیں لیڈر بنانے والے مخلص کارکنوں کے تحفظ کے بارے میں کیوں نہیں سوچا گیا۔

متعلقہ عنوان :