پاکستان میں شفاف انتخابات نہ ہوئے تو تشدد کی کارروائیاں بڑھ جائیں گیا،غیر سرکاری امریکی ادارے کی رپورٹ

پیر 22 اکتوبر 2007 12:21

پاکستان میں شفاف انتخابات نہ ہوئے تو تشدد کی کارروائیاں بڑھ جائیں گیا،غیر ..
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22اکتوبر۔ 2007ء) دنیا بھر میں جمہوریت کے فروغ کے لیے کام کرنے والے ایک غیر سرکاری امریکی ادارے ڈیموکریٹک نیشنل انسٹی ٹیوٹ نے خبردار کیا ہے کہ اگر پاکستان میں آئندہ انتخابات شفاف اور عوام کی امنگوں کے مطابق نہ ہوئے تو ملک میں تشدد کی کارروائیاں بڑھ سکتی ہیں اور سیاست میں فوج کی مداخلت مزید گہری ہو سکتی ہے۔

وفد نے پاکستان کے پانچ روزہ دورے کے دوران انتخابات سے قبل ملک کی سیاسی فضا کا تجزیہ کرنے کے بعد دارالحکومت میں ایک اخباری کانفرنس میں اپنی رپورٹ پیش کی۔وفد کے سربراہ سابق امریکی سنیٹر ٹام ڈیشل نے کہا کہ آئندہ عام انتخابات کو شفاف اور منصفانہ بنانے کے لیے حکومتِ پاکستان کو بہت سے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے جِن میں سیاسی تشدد کو روکنا، انتخابی فہرستوں کی مکمل تصحیح، انتخابی عمل میں خفیہ اداروں کی مداخلت کو روکنا، سیاسی جماعتوں کے قائدین کی انتخابی عمل میں بھرپور شمولیت کو یقینی بنانا اور خواتین ووٹروں کے حقوق کا تحفظ کرنا شامل ہیں۔

(جاری ہے)

اْنہوں نے اِس خدشے کا اظہار کیا کہ 18 اکتوبر کو محترمہ بے نظیر بھٹو پر خودکش حملے کے بعد آئندہ انتخابات کے قریب آنے کے ساتھ ایسے مزید واقعات رونما ہو سکتے ہیں۔وفد نے زور دیا کہ حکومت محفوظ سیاسی ماحول کو یقینی بنائے تاکہ تمام امیدوار سیاسی عمل میں بھرپور حصہ لے سکیں۔این ڈی آئی کے ارکان نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے شفاف اور آزادانہ ہونے کے حوالے سے اپوزیشن جماعتوں کے خدشات کا بھی نوٹس لیا اور اِس بات پر مایوسی کا اظہار کیا کہ این ڈی آئی کی نشاندہی کے باوجود بھی الیکشن کمیشن کی جانب سے بعض مسائل کو حل نہیں کیا گیا۔

اِس سوال پر کہ پاکستان میں تشدد کے بڑھتے ہوئے واقعات کے باعث آئندہ عام انتخابات میں ایک سال کی ممکنہ تاخیر کے نتائج کیا ہوں گے، مسٹر ٹام نے کہا کہ اگر ایسا ہوا تو لوگوں کا جمہوری عمل پر سے اعتماد اْٹھ جائے گا۔

متعلقہ عنوان :