نواب اکبر بگٹی اور بالاچ کی ہلاکت سے کئی غازی جنم لیں گے،سردار عطاء اللہ مینگل

جمعہ 23 نومبر 2007 12:23

نواب اکبر بگٹی اور بالاچ کی ہلاکت سے کئی غازی جنم لیں گے،سردار عطاء ..
کوئٹہ(اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار23 نومبر2007) بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار عطاء اللہ مینگل نے کہا ہے کہ نواب اکبر بگٹی اور بالاچ مری کے جانے سے بلوچ تحریک متاثر تو ہوگی لیکن رکے گی نہیں اور کئی اور لوگ سامنے آئیں گے۔عطاء اللہ مینگل نے کہا ہے کہ گزشتہ سال اگست میں نواب اکبر بگٹی کی ہلاکت کے بعد اب یہ دوسرا بڑا سانحہ ہے جس پر بلوچستان کے لوگ سخت احتجاج کر رہے ہیں۔

بی بی سی سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صدر جنرل پرویز مشرف نے نواب اکبر بگٹی کی ہلاکت سے پہلے کہا تھا کہ ایسا ماروں گا کہ پتہ بھی نہیں چلے گا کہ کس چیز سے مارا گیا ہے اور اس کے کچھ عرصہ بعد نواب بگٹی کو مار دیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ایک مرتبہ پھر صدر جنرل پرویز مشرف نے کہا تھا کہ جو بچ گئے ہیں انہیں بھی ماریں گے اور بالاچ مری کو مار دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

عطاء اللہ مینگل کے مطابق مشرف جو کہتا ہے وہ کرتا ہے کیونکہ ’اس کے پاس طاقت ہے اور طاقت کے زور پر صدر مشرف نے پورے ملک کو الٹ پلٹ کے رکھ دیا ہے۔ بلوچ تو بے بس لوگ ہیں۔ بلوچوں کے پاس اور ہے کیا صرف جانوں کا نذرانہ ہی دے سکتے ہیں۔‘بالاچ کی ہلاکت کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس بارے میں انہیں کوئی واضح معلومات نہیں ہیں لیکن ان کی اطلاعات کے مطابق یہ واقعہ پاک افغان سرحد پر کہیں پیش آیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان کا رابطہ نواب خیر بخش مری سے ہوا ہے اور وہ اس واقعے کو تسلیم کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔ ’انہیں بھی یہی اطلاعات ملی ہیں جو مجھے ملی ہیں۔ بالاچ جہاں رہتا تھا وہاں تو کسی کا رابطہ نہیں تھا اگر ہوتا تو نواب خیر بخش مری مجھے ضرور بتاتے۔نواب خیر بخش مری کا مورال کافی بلند ہے۔‘انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ نواب اکبر بگٹی اور بالاچ مری کی ہلاکت سے بلوچستان کی آزادی کی تحریک کو نقصان پہنچا ہے لیکن اس سے تحریک رکے گی نہیں کیونکہ ایک آدمی کی شہادت سے، اس کے خون کے قطرے سے کئی غازی جنم لیتے ہیں اور تاریخ اس کی گواہ ہے اور یہ یقین کر لینا چاہیے کہ نواب اکبر بگٹی اور بالاچ کی ہلاکت سے کئی غازی جنم لیں گے۔