ہسپتال لانے سے قبل ہی بے نظیر بھٹو کا انتقال ہو چکا تھا ، ڈاکٹرز ۔۔ اوپن ہارٹ مساج کے ذریعے زندہ رکھنے کی کوشش ناکام رہی ،گولی شہ رگ میں لگ کر سر سے نکل گئی جس سے دماغ کا پچھلا حصہ اڑ گیا تھا ، ڈاکٹر مصدق

جمعرات 27 دسمبر 2007 01:08

ہسپتال لانے سے قبل ہی بے نظیر بھٹو کا انتقال ہو چکا تھا ، ڈاکٹرز ۔۔ اوپن ..
راولپنڈی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین۔ 27/28دسمبر 2007ء ) راولپنڈی جنرل ہسپتال کے ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ جب پیپلز پارٹی کی چیئرپرسن بے نظیر بھٹو کو ہسپتال میں لایا گیا تو ان کا انتقال ہوچکا تھا ہسپتال کے ایک ڈاکٹر پروفیسر مصدق خان نے بتایا کہ بے نظیر بھٹو کو اوپن ہارٹ مساج کے ذریعے زندہ کرنے کی کوشش کی گئی مگر وہ اس میں ناکام رہے ایک گولی ان کی شہ رگ میں لگ کر سر سے نکلی تھی جس کی وجہ سے ان کا دماغ کا پچھلا حصہ اڑ گیا تھا تاہم ذرائع کا یہ کہنا ہے کہ بے نظیر بھٹو جب گاڑی میں سوار ہوگئیں تھیں تو بہت بڑی تعداد میں پیپلز پارٹی کے کارکن ان کی گاڑی اور اردگرد جمع ہوگئے جس پر بے نظیر بھٹو گاڑی سے باہر نکل کر کھڑی ہوگئیں اور ہاتھ ہلائے اسی دوران خود کش حملہ آور نے خود کو اڑا لیا جبکہ فائرنگ کی آواز بھی سنی گئی اور بے نظیر بھٹو کے سر میں خود کش حملہ آور کی بیلٹ سے چھرے نکل کر آلگے جس کی بنا پر بے نظیر بھٹو گر پڑیں انہیں فوری طور پر دوسری گاڑی میں سوار کیا گیا کیونکہ ان کی گاڑی کے ٹائر بھی برسٹ کردیئے گئے تھے تاہم ہسپتال پہنچنے سے پہلے بے نظیر بھٹو خالق خقیقی سے جا ملیں ۔