عراق کے شہر کت میں امریکی فورسز اور مہدی ملیشیا کے درمیان جھڑپوں میں مزید چوالیس افراد ہلاک ،، بصرہ میں نامعلوم افراد نے تیل فراہم کرنے والی دوسری بڑی پائپ لائن دھماکے سے تباہ کردی۔اپ ڈیٹ

جمعرات 27 مارچ 2008 16:47

عراق کے شہر کت میں امریکی فورسز اور مہدی ملیشیا کے درمیان جھڑپوں میں ..
بغداد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔27مارچ۔2008ء) عراق کے شہر کت میں امریکی فورسز اور مہدی ملیشیا کے درمیان جھڑپوں میں مزید چوالیس افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ جس کے بعد تین روز سے جاری جھڑپوں کے دوران ہلاک ہونے والوں کی تعداد سو کے قریب پہنچ گئی ہے ۔ادھر بغداد میں انتہائی حساس علاقے گرین زون میں واقع امریکی سفارتخانے کے نزدیک مارٹر سے حملہ کیا گیا ہے جس کے بعد اس علاقے سے کا لے دھوئیں کے بادل دھواں اٹھتے دیکھے گئے ہیں۔

تاہم واقعی کی تصدیق کے لئے سفارتخانے کے عملے سے رابطہ نہیں ہوسکا ہے ۔ ادھر عراقی صوبے بصرہ میں نامعلوم افراد نے تیل فراہم کرنے والی دوسری بڑی پائپ لائن بم دھماکے سے تباہ کردی۔دوسری جانب عراق کے دوسرے بڑے شہر بصرہ میں حالات معمول پر لانے کے لئے عراقی حکام اور مقتدی الصدر کے قریبی ساتھی کے درمیان مذاکرات نجف میں ہو رہے ہیں۔

(جاری ہے)

بصرہ میں شروع ہونے والی جھڑپوں کا سلسلہ بغداد ، صدر سٹی اور کت سمیت دیگر علاقوں تک پھیل گیاہے ۔

بصرہ سے بھی شدید فائرنگ اور دھماکوں کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں۔ نو ری االمالکی نے مہدی ملیشیا کو ہتھیار ڈالنے کے لئے بہتر گھنٹے کا الٹی میٹم دیا تھا۔ مہدی ملیشیا کے سربراہ مقتدیٰ الصدر نے عراقی وزیر اعظم نوری المالکی سے بصرہ سے واپسی اور پارلیمنٹ کے ارکان پر مشتمل وفد بھیجنے کا مطالبہ کیا تھا۔ دوسری جانب بغداد میں مقتدی الصدر کے حامیوں کی بڑی تعداد نے وزیر اعظم نوری المالکی کے خلاف مظاہرہ کیا اور ان کی مغرب نواز پالیسیوں پر شدید تنقید کی۔ مہدی ملیشیا کے حامیوں نے بغداد اور عمارہ میں بھی مظاہروں کا اعلان کیا ہے ۔