پاک ترک وزرائے خارجہ کی ملاقات، تجارتی ،اقتصادی اوردفاعی شعبوں میں تعلقات کوفروغ دینے پراتفاق۔ مشترکہ ورکنگ گروپ کا اجلاس اور افغانستان کے ساتھ سہ فریقی مذاکرات کا تیسرا دورآئندہ ماہ ہونگے۔جون میں تینوں ممالک کے سربراہان کا اجلاس متوقع ہے۔ شاہ محمود قریشی۔۔۔ پاکستان کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنے میں ترکی بھرپور تعاون کریگا،علی بابا جان ۔(تفصیلی خبر)

ہفتہ 19 اپریل 2008 16:58

پاک ترک وزرائے خارجہ کی ملاقات، تجارتی ،اقتصادی اوردفاعی شعبوں میں ..
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبا ر تازہ ترین19اپریل 2008 ) پاکستان اور ترکی نے تجارتی ،اقتصادی اور دفاعی شعبوں میں تعلقات کو فروغ دینے دہشتگردی کے خلاف مشترکہ کوششوں اور افغانستان کی تعمیر نو اور ترقی کیلئے تعاون جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے اور دونوں ممالک کے ورکنگ گروپ کا اجلاس اپریل میں منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ افغانستان کے ساتھ سہ فریقی مذاکرات کا تیسرا دور بھی آئندہ ماہ ہوگا جس کے بعد جون میں تینوں ممالک کے سربراہان کا اجلاس متوقع ہے۔

ترکی نے پاکستان میں آزادانہ انتخابات کے انعقاد کا خیر مقدم کرتے ہوئے پاکستان کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنے میں اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلایا ہے ۔وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی اور ان کے ترک ہم منصب علی بابا جان نے ہفتہ کو دفترخارجہ میں ملاقات کی جس کے دوران علاقائی اور عالمی صورتحال،تجارتی واقتصادی تعاون کے فروغ پر تبادلہ خیال کیاگیا ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزرائے خارجہ نے بتایا کہ دونوں ممالک نے تجارت ،معیشت اور دفاع کے شعبوں میں تعلقات کو فروغ دینے پر اتفاق کیا ہے انہوں نے بتایا کہ دونوں ممالک کے مشترکہ ورکنگ گروپ کا اجلاس آئندہ ماہ ہوگا قبل ازیں یہ اجلاس جنوری میں ہونا تھا لیکن پاکستان میں عام انتخابات کی وجہ سے اسے ملتوی کردیا گیا تھا دونوں ممالک نے اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ افغانستان ،پاکستان اور ترکی کے سہ فریقی مذاکرات کا تیسرا دور آئندہ ماہ ہوگا جس کا مقصد خطے میں موجود کشیدگی کم کرنا اور امن وسلامتی کو یقینی بنانا ہے۔

(جاری ہے)

صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ سہ فریقی مذاکرات کے حوالے سے ورکنگ گروپ کے اجلاس کے بعد جون میں تین ممالک کا سربراہی اجلاس متوقع ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ترکی کے درمیان تعلقات کسی قسم کی ذاتی سطح سے بلندہیں اور دونوں ممالک کے عوام اور حکومتوں کے درمیان اکثر امور پر ہم آہنگی پائی جاتی ہے جبکہ دونوں ممالک کا تمام علاقائی اور عالمی امور پر یکساں موقف ہے وزیرخارجہ نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان اعلیٰ سطح سیاسی روابط موجود ہیں جب کہ وزرائے خارجہ کی سطح پر سٹریٹیجک ڈائیلاگ سے ان تعلقات کو مزید فروغ حاصل ہوگا شاہ محمود قریشی نے کشمیر کے مسئلہ پر پاکستانی موقف کی حمایت پر ترکی کی حکومت کا شکریہ ادا کیا۔

وزیرخارجہ نے کہا کہ تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو فروغ دے کر دونوں ممالک کے درمیان تجارت کا 690ملین ڈالر کا موجودہ حجم آئندہ دو سال میں ایک ارب ڈالر تک بڑھا دیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں طرف سے یہ تجارت ہدف حاصل کرنے کی خواہش اور مواقع موجود ہیں انہوں نے افغانستان کی ترقی اور تعمیر نو میں ترکی کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک اس حوالے سے بھرپور تعاون جاری رکھے ہوئے ہیں ۔

وزیرخارجہ نے کہا کہ ترکی اور پاکستان دونوں کا موقف ہے کہ افغانستان کہ مسئلے کا حل صرف فوج کے ذریعے ممکن نہیں اس کے لئے دیگر طریقے بھی اختیار کرنا ہونگے۔ترکی وزیرخارجہ علی بابا جان نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہیں عام انتخابا ت کے بعد پاکستان آکر خوشی محسوس ہورہی ہے۔انہوں نے آزادانہ انتخابات پر پاکستانی عوام کو مبارکباددیتے ہوئے کہا کہ یہ پاکستانی عوام کی طرف سے جمہوریت کے قیام کے عزم کااظہار ہے انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان مختلف سطح پر قریبی تعلقات موجود ہیں اور پاکستان کے جیوسٹریٹیجک محل وقوع کی وجہ سے یہ تعلقات بہت اہمیت کے حامل ہیں انہوں نے کہا کہ پاکستان کو متعدد چیلنجوں کا سامنا ہے اور ترکی ان چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے بھرپور تعاون کریگا۔

# انہوں نے کہا کہ میرے دورہ پاکستان کا مقصد پہلے سے موجود برادرانہ تعلقات کو مزید فروغ دینا ہے انہوں نے کہا کہ دہشتگردی ایک عالمی مسئلہ ہے اور اس کا کسی ایک علاقے سے تعلق نہیں انہوں نے کہا کہ متعدد علاقوں اور ممالک سے دہشت گردی کے خطرے کا سامنا ہے انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو اس چیلنج سے نمٹنے کیلئے یکجہتی اور مکمل تعاون کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں بعض ترکی شہریوں کی گرفتاری کی اطلاعات کو غلط قراردیا۔