اقوام متحدہ نے برما کے لیے امدادی پروازیں معطل کردیں

ہفتہ 10 مئی 2008 12:20

اقوام متحدہ نے برما کے لیے امدادی پروازیں معطل کردیں
نیو یارک(اردوپوائنٹ اخبا ر تازہ ترین10مئی2008 ) اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ پچھلے ہفتے طوفان سے متاثرہ افراد کے لیے بھیجی جانے والی امدادی رسد کو برمی حکومت کی جانب سے ضبط کیے جانے کے بعد برما کے لیے اپنی امدادی پروازیں معطل کردی ہیں۔عالمی ادارہ خوراک کے عہدے داروں نے گزشتہ روز کہا کہ برما کی حکومت نے خوراک اور آلات کی کم ازکم دو امدادی کھیپوں کو اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ یہ ناقابلِ قبول ہے اور ان کے پاس اس کے سوا اور کوئی چارہ نہیں ہے کہ وہ اس معاملے کے حل ہونے تک اپنی آئندہ امدادی رسد معطل کردیں۔برمی حکومت کا ، غیر ملکی امدادی کارکنوں کو ملک میں کام کرنے اور لاکھوں ضرورت مندوں میں امدادی سامان تقسیم کرنے کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ، بین الاقوامی برداری کی برہمی کو مزید بڑھا سکتا ہے جو طوفان سے متاثرہ افراد کی مدد کرنا چاہتے ہیں ۔

(جاری ہے)

ابھی تک برما کی فوجی حکومت صرف غیر ملکی امداد قبول کرنے پر رضامند ہوئی ہے مگر اس کا اصرار ہے کہ اس کے اپنے لوگ امدادی سامان تقسیم کریں گے۔اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے خبردار کیا ہے کہ اگر غیر ملکی امدادی کارکنوں کے متاثرہ علاقوں تک پہنچنے میں حکومتی رکاوٹیں جاری رہیں تو اس کے نتائج بہت خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں۔برما کے سمندری طوفان کے لیے اقوامِ متحدہ کے 187 ملین ڈالر فنڈ کے لیے اپیل جاری کرتے ہوئے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ مزید تباہی کو روکنے کے لیے فوری اقدام کرنے کی ضرورت ہے۔

اقوامِ متحدہ میں انسانی امداد کے شعبے کے سربراہ جان ہولمز نے کہا ہے کہ برما میں صورتِ حال انتہائی مخدوش ہے اور یہ کہ ویزے کی پابندیاں نرم کرنے اور امداد کی ترسیل پر لگی پابندیاں اٹھانے میں برما کے حکام کی سست روی سے انہیں بہت مایوسی ہوئی ہے۔ برما نے کہا ہے کہ وہ کسی ملک کی بھی امداد قبول کرنے کو تیار ہے۔ اقوامِ متحدہ کا کہنا ہے طوفان میں ایک لاکھ سے زیادہ افراد ہلاک ہونے کا خدشہ ہے۔برما میں طوفان سے تقریباً 23 ہزار افراد ہلاک اور 42 ہزار لاپتہ ہیں۔ امریکہ اور دوسرے عہدے داروں نے انتباہ کیا ہے کہ اس سائیکلون میں مرنے والوں کی تعداد ایک لاکھ تک پہنچ سکتی ہے۔

متعلقہ عنوان :