بے پناہ مہنگائی نے عوام کی کمر توڑ کر رکھ دی‘ عوام ایک وقت کی روٹی کھانے سے بھی محروم ہوگئے۔موجودہ عوامی و جمہوری حکومت کے پہلے 100دن : جج بحال ہوئے نہ ہی معیشت‘ سروے میں عوام کا اظہار خیال

جمعہ 4 جولائی 2008 14:58

بے پناہ مہنگائی نے عوام کی کمر توڑ کر رکھ دی‘ عوام ایک وقت کی روٹی کھانے ..
کراچی (اردوپوائنٹ اخبا ر تازہ ترین04جولائی2008 ) پیٹرولیم مصنوعات ،گیس اور بجلی کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے کے بعد بے پناہ مہنگائی نے غریب عوام کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے۔ عوام ایک وقت کی روٹی کھانے سے بھی محروم ہوگئے ہیں ۔ بڑھتی ہوئی مہنگائی اور موجودہ حکومت کے 100دن پورے ہونے پر ”این این آئی “ کی جانب سے کیئے گئے سروے میں پی پی کی عوامی حکومت میں پیٹرولیم مصنوعات اور اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں بے پناہ اضافے پر عوام نے تشویش اور حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی پی کی قیادت جو روٹی ، کپڑا اور مکان کا نعرہ لگاتی ہے اقتدار ملتے ہی ان کی ترجیحات میں تبدیلی آ گئی ہے ۔

این این آئی سے بات چیت کرتے ہوئے لیاقت آباد کے ایک دوکاندار آصف بٹ کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت کے 100دن مکمل ہوگئے ہیں ان سو دنوں میں نہ ہی جج بحال ہوئے ہیں اور نہ ہی معیشت بلکہ عوام پر 30فیصد پیٹرول ،31فیصد گیس اور 16فیصد بجلی کا اضافی بوجھ ڈال دیا گیا ہے جس سے ملک میں مہنگائی کی شرح میں 50تا 70فیصد اضافہ جبکہ لوگوں کی قوت خرید نہ ہونے کے برابر ہوگئی ہے ۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ تنخواہیں یوٹیلٹی بلزتک محدود ہو گئی ہیں مارکیٹیں ویران ہیں کاروبار تباہ ہوگیا ہے ۔ ایک گھریلو خاتون وحیدہ قمر کا کہنا تھا کہ حکومت کے پہلے 100دنوں کے دوران عوامی نمائندوں نے مہنگائی ، غربت اور بے روزگاری کو ختم کرنے کے بجائے اس میں اضافہ کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے انتخابات میں محترمہ بینظیر بھٹو کو ووٹ دیا تھا جس کا بدلہ ہمیں مہنگائی کی شکل میں ملا ہے۔

وحیدہ قمر نے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات اور گیس و بجلی کی قیمتوں میں حالیہ اضافے سے مہنگائی میں50فیصد اضافہ ہوا ہے جس سے ہمارا اور اپنے بچوں کا پیٹ پالنا مشکل ہوگیا ہے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ مہنگائی کے خاتمے اور عوام کو ریلیف دینے کیلئے فوری اقدامات کرے ورنہ پی پی حکومت کی سیاسی ساکھ شدید متاثر ہوگی۔ایک سرکاری ملازم وقار حسین کا کہنا تھا کہ گزشتہ 5سال کے دوران پیٹرول کی قیمت میں 18روپے فی لیٹر جبکہ رواں سال کے 6ماہ کے دوران 22روپے فی لیٹر کا اضافہ ہوا ہے ۔

ان کا کہنا تھا کہ ہاں میں مانتا ہوں کہ بجٹ 2008-09میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 20فیصد کا اضافہ ہوا ہے لیکن مہنگائی کی شرح میں بھی 100فیصد کا اضافہ ہواہے، غریب آدمی کہا جائے یہاں کوئی پوچھنے والا نہیں ہے ،ان کا کہنا تھا کہ آج مارکیٹ میں آٹے کی قیمت 35روپے فی کلوگرام ہے جبکہ گھی کی قیمت 150روپے تک پہنچ گئی ہے ،غریب آدمی خودکشی ہی کرے گا ۔

متعلقہ عنوان :