حکمراں اتحاد پر اپوزیشن کے ارکان خریدنے کا الزام ، بے جی پی نے ثبوت کے طور پر نوٹو سے بھرے بیگ پارلیمنٹ میں پیش کردیئے ، من موہن سنگھ نئی مشکل میں گرفتار

منگل 22 جولائی 2008 18:07

حکمراں اتحاد پر اپوزیشن کے ارکان خریدنے کا الزام ، بے جی پی نے ثبوت ..
نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22جولائی۔2008ء) بھارتی حکمراں جماعت کانگریس پر اپوزیشن کے ارکان پارلیمنٹ کو خریدنے کے انکشاف کے بعد بھارت میں سیاسی بحران سنگین نوعیت اختیار کرگیا ہے ۔ اپوزیشن جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے تین ارکان اشوک ارگل، کھگن سنگھ اور مہاویر بگوڑا کی جانب سے نوٹوں سے بھرے بیگ بھارتی پارلیمنٹ میں پیش کئے گئے ، ان کا کہنا تھا کہ یہ رقم ان کے ووٹ خریدنے کے لئے دی گئی ہے ۔

(جاری ہے)

لالو پرشاد یادیوو نے مطالبہ کیا ہے کہ رشوت وصول کرنے کے الزام میں بی جے پی کے ارکان پارلیمنٹ پر مقدمہ درج کیا جائے ۔ تحریک عدم اعتماد پر پارلیمنٹ میں آج شام چھ بجے رائے شماری ہونا تھی۔ اپوزیشن رکن ارگل سنگھ نے الزام عائد کیا کہ حکمرانوں کی جانب سے تینوں ارکان کو تین تین کروڑ روپے رشوت کی پیشکش ہوئی تھی اور یہ ایک ایک کروڑ روپے پیشگی کے طور پر دیئے گئے ہیں۔بھارت لوک سبھا کے پانچ سو بیالیس رکنی ایوان میں پانچ سو تینتیس ارکان موجود تھے ، حزب اقتدار کے بنچوں پر دو سو اڑسٹھ اور اپوزیشن بنچوں پر دو سو پینسٹھ ارکان موجود تھے ۔ من موہن سنگھ کو اپنی حکومت بچانے کے لئے کم ازکم دو سو بہتر ارکان کی ضرورت ہے ۔

متعلقہ عنوان :