معزول ججوں نے دوبارہ حلف اٹھا نے کی پیشکش مسترد کر دی ،نوکری بچانا مقصد ہوتا تو 5نومبر کو ہی حلف اٹھا لیتے ، جسٹس صبیح الدین ، سرمد جلال عثمانی ، جسٹس مشیر عالم ۔۔۔ حلف اٹھا نے کا مطلب برطرفی کا فیصلہ درست تسلیم کر نا ہے ، وکلاء رہنماؤں کا رد عمل

منگل 5 اگست 2008 12:04

معزول ججوں نے دوبارہ حلف اٹھا نے کی پیشکش مسترد کر دی ،نوکری بچانا مقصد ..
اسلا م آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین۔ 5اگست 2008ء) سندھ ہا ئی کو رٹ کے معزول ججوں نے بحا لی کے لئے دوبارہ حلف اٹھا نے کی پیشکش مستر د کر دی اور کہا ہے کہ نوکری بچانا مقصد ہوتا تو 5نومبر کو ہی حلف اٹھا لیتے ، نجی ٹی وی سے بات چیت کر تے ہو ئے سند ھ ہائی کو رٹ کے چیف جسٹس صبیح الدین احمد، سینئر ترین جج سرمد جلا ل عثما نی اور جسٹس مشیر عالم کے قریبی ذرائع نے کہا کہ دوبارہ حلف اٹھا نا ایسا ہی ہے کہ تین نو مبر کے اقدام کو درست تسلیم کر لیا جا ئے اوراگر نو کر ی بچانا مقصد ہو تا تو پا نچ نو مبر کو ہی حلف اٹھا لیتے۔

(جاری ہے)

مسئلہ نو کر ی کا نہیں آئین کی صحیح تشریح کا ہے ۔ آئین کے مطابق اس ملک میں آرٹیکل 209یعنی سپر یم جو ڈیشل کو نسل کے بغیر ججوں کو نہیں ہٹایا جا سکتا جبکہ سندھ ہا ئی کو رٹ بارایسوسی ایشن کے صدر رشید اے رضوی کر اچی بار کے صدر محمود الحسن ایڈوکیٹ اور دیگر وکلاء رہنما وٴں نے دوبارہ حلف کی پیشکش کوبچگانہ قرار دیا ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ حلف اٹھا نے کا مطلب برطرفی کا فیصلہ درست تسلیم کر نا ہے ۔

متعلقہ عنوان :