صدر آصف علی زرداری کل پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرینگے ۔اہم معاملات بارے حکومتی پالیسی اور دیگر معاملات بارے اظہار خیال کریں گے

جمعہ 19 ستمبر 2008 13:24

صدر آصف علی زرداری کل پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرینگے ۔اہم ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبا ر تازہ ترین19ستمبر2008 ) صدرمملکت آصف علی زرداری ہفتہ کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے۔ اس حوالے سے سپیکر قومی اسمبلی ڈاکٹر فیمیدہ مرزا کی صدارت میں سینٹ اور قومی اسمبلی کا اجلاس سہ پہر تین بجے پارلیمنٹ میں شروع ہوگا۔ صدر آصف علی زرداری کو وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے مشترکہ سیشن سے خطاب کرنے کی دعوت دی تھی اور صدر نے یہ دعوت قبول کرتے ہوئے اس کے لئے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس طلب کرلیا تھا۔

صدر اپنے خطاب میں ملک کو درپیش اہم مسائل سمیت دیگر معاملات پر حکومت کی پالیسی واضح کریں گے ۔آئین کے مطابق صدر نے سال میں ایک دفعہ پارلیمنٹ کے مشترکہ سیشن سے خطاب کرنا ہوتاہے۔ صدر مملکت آصف علی زرداری کے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کی تیاریوں کو حتمی شکل دے گئی ہے ۔

(جاری ہے)

قومی اسمبلی کے ہال میں مہمانوں کو بیٹھنے کیلئے 804نشستیں موجود ہیں جبکہ مسلح افراد کے سربراہان ، چاروں صوبائی گورنرز وزرائے اعلیٰ، سول بیورو کریسی واعلیٰ افسران ، غیرملکی سفارتکاروں ، چیف جسٹس آف پاکستان سمیت سپریم کورٹ کے ججز سمیت دیگر اہم شخصیات کو صدر پاکستان کے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کے موقع پر شرکت کی دعوت دی گئی ہے، سکیورٹی وجوہات کی بناء پر تمام پرانے کارڈز منسوخ کردیئے گئے ہیں اور اس حوالے سے خصوصی دعوت نامے جاری کئے گئے ہیں ۔

اجلاس میں سپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے تمام اراکین اسمبلی وسینٹ کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ صدر مملکت کے پارلیمنٹ سے خطاب والے روز اپنے ہمراہ کوئی وزیٹر ساتھ نہ لائیں جبکہ قومی اسمبلی کی عمارت کو جدید آلات سے چیک کرنے کے بعد اس کی کلیرنس دی جائیگی ۔ سابق صدر جنرل پرویز مشرف کے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کے چار سال آٹھ ماہ بعد صدرآصف علی زرداری مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے۔

نواز شریف کے دوسرے دور میں صدر رفیق تارڈ نے اٹھائیس فروری انیس سو اٹھانوے کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کیا تھا تاہم اس کے بعد نواز شریف کی حکومت ختم کردی گئی تھی اور جنرل پرویز مشرف نے اقتدار سنبھال لیا۔دوہزار دو کے انتخابات کے بعد جنرل پرویز مشرف نے سترہ جنوری دوہزار چار کو پیتالیس منٹ تک پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کیا اس دوران اپوزیشن نے ان کے خلاف مسلسل نعرے بازی کی اس کے بعد صدر مشرف نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب نہیں کیا۔

متعلقہ عنوان :