پاکستانی زرِ مبادلہ کے ذخائر میں 18کروڑ 98 لاکھ ڈالرز کی کمی ، سرکاری ذرائع ۔ زرِ مبادلہ کے ذخائر میں کمی کی وجہ سے روپے کی قدر پر دباوٴ برقرار رہے گا ، تجزیہ نگار

جمعہ 19 ستمبر 2008 15:48

پاکستانی زرِ مبادلہ کے ذخائر میں 18کروڑ 98 لاکھ ڈالرز کی کمی ، سرکاری ..
کراچی (اردوپوائنٹ اخبا ر تازہ ترین19ستمبر2008 ) پاکستان کے زرِ مبادلہ کے ذخائر 18کروڑ 98لاکھ ڈالر کی کمی کے بعد آٹھ ارب 91کروڑ 27لاکھ ڈالر کی سطح پر آگئے ہیں۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 13ستمبر کو اسٹیٹ بینک کے پاس پانچ ارب 52کروڑ 48لاکھ ڈالر تھے جب کہ بینکوں اور افراد کے پاس تین ارب 38کروڑ 98لاکھ ڈالرز ہیں۔زرِ مبادلہ کے ذخائر گذشتہ چند ماہ میں 16ارب ڈالر کی سطح سے گر کر نصف رہ گئے ہیں۔

نئی حکومت کے لیے اقتدار میں آتے ہی معیشت کی زبوں حالی سب سے بڑا چیلنج ہے۔ معیشت کو کئی مسائل کا سامنا ہے۔پاکستانی معیشت کی شرحِ نمو کم ہو رہی ہے، درآمدات تیزی سے بڑھ رہی ہیں،اور روپے کی قدر گذشتہ چند ماہ میں 25فی صد سے زیادہ گر چکی ہے۔غیر ملکی سرمایہ کاری میں ٹھہراوٴ ہے، نج کاری کا عمل عملاً بند ہے اور بیرونی مالی امداد کا بہاوٴ بھی ملکی ضروریات سے کم ہے۔

(جاری ہے)

روپیہ ایک مرتبہ پھر 77 روپے فی ڈالر کی حد سے تجاوز کرکے 77 روپے 75پیسہ فی ڈالر کی کم ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ درآمدات کے لیے ڈالر کی طلب زیادہ اور رسد کم ہونے، زرِ مبادلہ کے ذخائر میں کمی کی وجہ سے روپے کی قدر پر دباوٴ برقرار رہے گا۔حالیہ مہینوں میں نہ صرف بیرونی سرمایہ کاروں نے اپنی رقوم نکالی ہیں بلکہ ملک سے سرمایے کی بڑے پیمانے پر منتقلی کی اطلاعات بھی ہیں۔ حکومت مالی اعانت اور معیشت کی بحالی کے لیے ڈونرز سے بات چیت کر رہی ہے۔

متعلقہ عنوان :