نوابزادہ نصر اللہ خان کی آج پانچویں برسی منائی جارہی ہے

ہفتہ 27 ستمبر 2008 13:21

لاھور:پاکستان میں ساری زندگی حزب اختلاف میں گذارنے والے نوابزادہ نصر اللہ خان کی آج پانچویں برسی منائی جارہی ہے ۔ نوابزادہ نصراللہ کا تعلق پنجاب کے علاقے مظفر گڑھ سے تھا وہ انیس سو اٹھارہ میں پیدا ہوئے ۔ انہوں نے اپنے زمانہ طالب علمی میں ہی سیاست میں حصہ لینا شروع کردیا تھا ۔وہ قیام پاکستان سے قبل مسلمانوں کی شدت پسند جماعت مجلس احرار سے انگریزوں کے خلاف جدوجہد کرتے رہے۔

انیس سو چھپن میں پاکستان کا پہلا دستور بنا تو نصراللہ خان اس دستورکو بنانے والی اسمبلی کا حصہ تو نہیں تھے۔ لیکن اس کے تحفظ میں پیش پیش رہے۔ جنرل ایوب خان نے انیس سو اٹھاون میں فوجی راج قائم کیا تو نصراللہ خان کی سیاست کا سب سے سرگرم دور شروع ہوا۔انہوں نے حسین شہید سہروردی کی جماعت عوامی لیگ کے پلیٹ فارم سے فوجی آمریت کے خلاف جدوجہد کی۔

(جاری ہے)

نصراللہ خان انیس سو باسٹھ کے بالواسطہ انتخابات میں رکن قومی اسمبلی منتخب ہوۓ اور ان کی کوششوں سے جنرل ایوب خان کے خلاف حزب مخالف کی جماعتوں کا اتحاد ڈیموکریٹک فرنٹ وجود میں آیا۔ جنرل ضیا کے مارشل لاء کے خلاف انہوں نے پیپلز پارٹی کو اس کے سخت مخالفین کے ساتھ بٹھا کر ضیاالحق حکومت کے خلاف ایم آر ڈی کی بنیاد رکھی جس نے جنرل ضیا کے خلاف انیس سو تراسی میں زبردست احتجاجی تحریک چلا کر فوجی رہنما کو ریفرنڈم کرانے اور انیس سو پچاسی کے انتخابات کرانے پر مجبور کردیا۔

وہ محترمہ بے نظیر بھٹو اور نواز شریف کی وزارت عظمی کے ادوار میں بھی مختلف موقعوں پر حزب اختلاف کا رول ادا کرتے رہے ۔ بارہ اکتوبر کو جنرل مشرف کے اقتدار سنبھالنے کے بعد نصراللہ خان کا بڑا کارنامہ دو دائمی حریفوں بے نظیر بھٹو او نواز شریف کو بحالی جموریت کی تحریک اے آر ڈی میں اکٹھا کرنا تھا۔ نصراللہ خان نے اپنے لیے حزب اختلاف کے رہنما کا کردار چنا اور پچاس سال سے زائد عرصے تک اسے بڑی خوبی سے نبھایا۔

وہ بہت شائستہ اور فصیح گفتگو کرتے تھے۔ ان کی آواز بھاری اور دل آویز تھی۔ انہوں نے کبھی اپنے بدترن مخالفین کے بارے میں بھی کوئی ناشائستہ بات نہیں کہی ۔ ہمیشہ صاف ستھری سفید شلوار قمیض میں ملبوس نصراللہ خان ایک دل آویز شخصیت کے مالک تھے۔ ٹیلی وژن پر کرکٹ میچ دیکھنا، خبریں سننا اور اخبارات پڑھنا ان کے پسندیدہ مشاغل تھے۔ ان گنت سیاسی اتحادوں کے بانی نوابزدہ نصراللہ خان کا انتقال پچاسی سال کی عمر میں اسلام آباد کے ایک ہسپتال میں ہوا۔

متعلقہ عنوان :