جسٹس افتخار چوہدری کی بحالی ایک آئینی معاملہ ہے،فاروق نائیک

بدھ 29 اکتوبر 2008 17:23

جسٹس افتخار چوہدری کی بحالی ایک آئینی معاملہ ہے،فاروق نائیک
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبا ر تازہ ترین29 اکتوبر2008لاو) وفاقی وزیر قانون فاروق ایچ نائیک نے سپریم کورٹ بار کے نو منتخب صدر علی احمد کرد کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا ہے کہ معزول چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی بحالی ایک آئینی معاملہ ہے جس کیلئے انھیں حکومت سے بات چیت کرنی چاہیئے کیونکہ آئینی معاملات سڑکوں پرحل نہیں کئے جاسکتے ۔وزارت قانو ن میں لاوارث قیدیوں کی امداد کیلئے چیکوں کی تقسیم کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے فاروق ایچ نائیک نے کہاکہ بینظیر بھٹو شہید کے مشن کو آگے بڑھاتے ہوئے ان کی وزارت نے جیلوں میں قید لاوارث خواتین بچوں اور سزائے موت کے لاوارث قیدیوں کی مدد کیلئے خصوصی منصوبہ تشکیل دیا ہے ۔

انھوں نے کہا کہ ان متاثرین کو یہ چیک اس لیئے دیئے گئے ہیں کہ یہ لوگ اپنے لیئے وکلاکے ذریعے کا انصاف تک رسائی حاصل کر سکیں۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ ایسے سینکڑوں قیدی موجود ہیں جو وکیل یا ہرجانے کی رقم نہ ہونے کے باعث رہائی نہیں پا سکے ۔ ایسے قیدیوں کی رہائی کیلئے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج لاہور کو خصوصی ہدایات جاری کی گئیں اور اس مشن کا دائرہ کا ر ملک بھر میں پھیلایا جائے گا۔

بار کے انتخابات کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ وہ وکلاء کے مینڈیٹ کا احترام کرتے ہیں اور نتائج سے یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ حکومت جمہوری عمل پر یقین رکھتی ہے۔معزول ججوں کی بحالی کیلئے وکلاء حکومت سے مزاکرات کریں کیونکہ ایسے معاملات افہام و تفہیم سے ہی حل کیئے جاسکتے ہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت وکلا ء کے دیگر مسائل کے حل کے حوالے سے بھی ہر ممکن اقدامات کرے گی۔