ممبئی ،آپریشن ختم ، اوبرائے ، تاج ہوٹل اور نریمان ہاؤس کا کنٹرول کمانڈوز نے سنبھال لیا ، پانچ مزید شدت پسند مارے گئے۔شدت پسندوں سے برآمد ہو نیوالا سامان پولیس کے حوالے کر دیا گیا ، ایک موریشس شناختی کارڈ بھی ملا ، کمانڈوز

ہفتہ 29 نومبر 2008 12:11

ممبئی ،آپریشن ختم ، اوبرائے ، تاج ہوٹل اور نریمان ہاؤس کا کنٹرول کمانڈوز ..
ممبئی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین۔ 29نومبر 2008 ء) ممبئی میں یہودی مرکز نریمان ہاوٴس اور اوبرائے اور تاج ہوٹل پر کمانڈوز نے کنٹرول حاصل کر لیا۔ ممبئی میں یہودیوں کے مرکز نریمان ہاوٴس اور اوبرائے ہوٹل میں سیکورٹی فورسز نے آپریشن مکمل کرنے پر کنٹرول سنبھال لیا ہے۔ ہوٹل اوبرائے سے 24 لاشیں برآمد ہوئیں۔پولیس نے تاج ہوٹل سے دھماکا خیز مواد برآمد کیا ہے۔

مہاراشٹرا کے پولیس چیف کے مطابق تاج ہوٹل میں اب کوئی دہشت گرد موجود نہیں ہے۔ ہوٹل سے تمام یرغمالی رہا کرا لئے گئے ہیں۔ بھارتی بحریہ کے کمانڈو نے ہوٹل سے اسلحہ، کرنسی اور ایک ماریشیس شہری کا شناختی کارڈ ملنے کا دعویٰ کیا ہے۔ کمانڈو کا کہنا ہے کہ تاج ہوٹل میں پچاس سے زائد لاشیں موجود ہیں۔ ممبئی میں مختلف مقامات پر دھماکوں اور فائرنگ سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد ایک ساٹھ ہو گئی۔

(جاری ہے)

ہوٹلز میں لاشوں کی موجودگی کے سبب ہلاکتوں میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ جبکہ ممبئی کے تاج ہوٹل میں دھماکوں اور فائرنگ کے دوران تین شدت پسندوں کی ہلاکت کے بعد ہوٹل کا محاصرہ ختم کر دیا گیا ہے تاج ہوٹل میں گزشتہ کئی گھنٹوں سے جاری آپریشن کے خاتمے کا اعلان بھارتی نیشنل سکیورٹی گارڈز کے سربراہ جے کے دت نے ہوٹل کے سامنے اخبار نویسوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ کمانڈو آپریشن کے دوران ہوٹل میں موجود تین شدت پسندوں کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔اس کے ساتھ ساتھ ممبئی پولیس کے سربراہ حسن غفور نے امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ ہوٹل میں موجود دو آخری شدت پسندوں کی ہلاکت کے بعد وہاں جاری کارروائی ختم ہو گئی ہے اور ہوٹل سکیورٹی اداروں کے کنٹرول میں ہے۔ اس سے پہلے بھارت کے مقامی وقت کے مطابق صبح کے ساڑھے سات بجے تاج ہوٹل میں دھماکوں اور شدید فائرنگ کی آوازیں سنی گئی تھیں۔

ٹی وی چینلوں پر دکھائی جانے والے تصاویر میں ہوٹل کی کچھ کھڑکیوں سے دھواں اٹھتا ہوا دکھائی دے رہا تھا۔ ہوٹل کے کئی حصوں سے آگ کے شعلے بھی بلند ہو رہے تھے۔ ممبئی فائر بریگیڈ کا عملہ آگ بجھانے کی کوشش کر رہا تھا۔ بھارتی سکیورٹی افواج گزشتہ چار روز ہوٹل کو خالی کرانے کی کوششیں کر رہی تھیں۔میڈیا رپورٹ کے مطابق تاج ہوٹل میں ہونے والی شدید لڑائی کے بعد صورتحال کسی حد تک پرسکون ہو گئی۔

پولیس اور فوج کے جوان بہت پرسکوں طریقے سے ہوٹل کی لابی کے سامنے گھوم رہے ہیں جہاں تمام رات کمانڈوز اور شدت پسندوں کے درمیان لڑائی ہوتی رہی ہے۔ ایسا دکھائی دیتا ہے کہ ہوٹل کا محاصرہ ختم کر دیا گیا ہے۔ تاہم ابھی تک تاج ہوٹل میں ہونے والے آپریشن کے خاتمے کی تصدیق نہیں ہو سکی۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے نے ممبئی پولیس کے سربراہ کے حوالے سے کہا ہے کہ بھارج فوج کے کمانڈوز نے تاج ہوٹل میں مزید دو شدت پسند کو ہلاک کر دیا ہے۔

ممبئی پولیس کے سربراہ کے مطابق تاج ہوٹل میں سکیورٹی آپریشن آخری مراحل میں داخل ہو چکا ہے۔ حکام کے مطابق اب تک این ایس جی کے دو کمانڈوز اور 15 پولیس اہلکار آپریشن میں ہلاک ہوئے ہیں۔ تاج ہوٹل میں آپریشن کے دوران عمارت سے باہر کوریج کے لیے کھڑے ہوئے دو صحافی ہوٹل سے کی گئی فائرنگ میں زخمی ہوئے۔ ایک مرین کمانڈو نے بتایا ’ٹرائیڈینٹ ہوٹل میں لگتا ہے دو شدت پسند تھے۔

شدت پسندوں نے ٹی شرٹ پہنی ہوئی تھیں اور ان کی عمریں تیس سال سے کم ہی تھی۔ ایک جگہ پر تیس افراد کی لاشیں ادھر ادھر پڑی تھیں۔ چاروں طرف خون پھیلا ہوا تھا۔ لیکن ہماری ترجیج لوگوں کی جان بچانا تھی۔ ایک کمرہ چھت پر کھلتا ہے اور جب ہم وہاں پہنچے تو وہاں کوئی نہیں تھا۔ ہو سکتا ہے شدت پسند وہاں سے نکل گئے ہوں۔ جس طرح سے ان لوگوں نے ایک کے 47 چلائیں اور گرینیڈ پھینکے اس سے لگتا ہے کہ یہ لوگ کافی تربیت یافتہ ہیں۔

وہ کسی پر رحم نہیں کر رہے تھے، ان کے سامنے جو بھی آیا وہ سب پر گولی چلا رہے تھے۔مرین کمانڈو نے تاج ہوٹل کے آپریشن کے بارے میں بتایا ’جس طرح سے شدت پسندوں نے تاج ہوٹل میں لوگوں کو نشانہ بنایا ہے اس سے ایک بات واضح ہے کہ وہ ہوٹل سے بہت اچھی طرح واقف تھے انہیں یہ پتہ ہے ہوٹل کس طرح کا بنا ہوا ہے۔ اس سے یہ صاف ہے کہ وہ ہوٹل کو پہلے سے جانتے تھے۔

اب تک کی معلومات کے مطابق ہوٹل میں تین سے چار شدت پسند ابھی بھی موجود ہیں۔ بعض کریڈٹ کارڈ حاصل ہوئے جن میں سٹی بینک اور آئی سی آئی سی آئی کے کریڈٹ کارڈ بھی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ چھ ہزار انڈین روپے اور ڈالر بھی برآمد ہوئے ہیں۔‘ اب تک کی کارروائی میں ہمیں شدت پسندوں کے پاس سے اسلحہ سے بھرا ایک بیگ حاصل ہوا ہے۔ بعض کریڈٹ کارڈز حاصل ہوئے جن میں سٹی بینک اور آئی سی آئی سی آئی کے کریڈٹ کارڈ شامل ہیں۔

اس کے علاوہ چھ ہزار انڈین روپئے اور ڈالر بھی حاصل ہوئے ہیں کمانڈو کے مطابق شدت پسندوں کے پاس سے موصول ہونے والا سامان پولیس کے حوالے کردیا گیا ہے۔کمانڈو سے جب یہ پوچھا گیا کہ شدت پسندوں کی شناخت کیا ہے ان کا تعلق کہاں سے ہوسکتا ہے تو ان کا کہنا تھا کہ یہ سب جانکاری پولیس کو دے دی گئی ہے۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ وہ کس زبان میں بات کر رہے تھے تو کمانڈو کا کہنا تھا کہ انہوں نے شدت پسندوں کو بولتے ہوئے نہیں سنا۔ حالانکہ انکا کہنا تھا کہ ایک شناختی کارڈ ملا ہے جو موریشیس کا ہے۔

متعلقہ عنوان :