فرزندان توحید کل لبیک اللھم لبیک کا ورد کرتے ہوئے منیٰ سے عرفات کی طرف روانہ ہوں گے حج کا اہم رکن ادا کرینگے

ہفتہ 6 دسمبر 2008 11:37

فرزندان توحید کل لبیک اللھم لبیک کا ورد کرتے ہوئے منیٰ سے عرفات کی طرف ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔6دسمبر۔2008ء) 25لاکھ کے قریب فرزندان توحید کل لبیک اللھم لبیک کا ورد کرتے ہوئے منیٰ سے عرفات کی طرف روانہ ہوں گے جہاں وہ وقوف عرفہ کرینگے اور اپنے رب کے حضورگڑگڑا کر دعا کرینگے وقوف عرفہ حج کا سب سے اہم رکن ہے سفید چادروں میں ملبوس ہر رنگ و نسل سے تعلق رکھنے والے پچیس لاکھ کے قریب فرزندان اسلام نماز فجر کی ادائیگی کے بعد منیٰ سے پیدل اورگاڑیوں کے ذریعے عرفات پہنچیں گے جہاں پورا دن قیام کرنے کے بعد غروب آفتاب کے ساتھ ہی واپس مزدلفہ آئیں گے اور کھلے آسمان تلے رات گزاریں گے۔

دنیا بھرسے آئے ہوئے25لاکھ سے زائد مسلمان لبیک الھم لبیک کا ترانہ پڑھتے ہوئے مکہ شہر کے شمال مشرق میں چھ کلومیٹر کے فاصلہ پر واقع وادی منٰی میں قائم خیموں کے شہر میں پہنچ گئے۔

(جاری ہے)

جہاں انہوں نے ظہر ‘عصر ‘ مغر ب اور عشاء کی نمازیں ادا کیں جس کے بعد (کل )اتوار کی صبح نماز فجر کی ادائیگی کے بعدحج کے سب سے بڑے رکن وقوف عرفات کے لئے روانہ ہوں گے-سعودی حکومت نے لا کھوں مسلمانوں کی طرف سے حج کی ادائیگی کے لئے تمام انتظامات کو حتمی شکل دے دی ہے- پاکستانی حاجیوں کو وطن واپسی پر دس لیٹر آب زم زم فراہم کرنے کے لئے سعودی حکومت کے ساتھ پی آئی اے مذاکرات کسی نتیجے پر نہیں پہنچے‘ اس بات کا قوی امکان ہے کہ حاجیوں کو خود آب زمزم لانا ہوگا- منٰی میں سب حاجیوں کو ان کے معلمین کے ذریعے خیمے الاٹ کر دئیے گئے ہیں‘ شنا خت میں سہولت کے لئے پاکستانی حاجیوں کے کیمپوں پر پاکستان کے جھنڈے لگا دئیے گئے ہیں ‘انکی معاونت کیلئے 270ارکان پر مشتمل پاکستانی خدام الحجاج کا دستہ اور حج میڈیکل مشن کے ارکان بھی گزشتہ رات منٰی پہنچ گئے -تین ارب ریال کی لاگت سے بنائی جانے والی40ہزار خیموں پر مشتمل منٰی کی خیمہ بستی میں تمام خیمے فائر پروف ہیں‘ یہاں ائر کنڈیشنر لگائے گئے ہیں ا ور ان میں آگ بھجانے کاخود کار نظام نصب ہے ‘تا ہم حفاظتی اقدامات کے پیش نظر حاجیوں کو وہاں آگ جلانے اور کھانے وغیرہ پکانے کی اجازت نہیں‘حج کے پانچ دنوں یعنی 8تا 12ذوالحجہ تک منٰی کے خیموں کے شہر میں حاجیوں کی سیکورٹی‘ ٹریفک رواں دواں رکھنے اور غیر قانونی طور پر سڑکوں اور چوراہوں میں ڈیرے لگا کر آمدورفت میں رکاوٹ پیدا کرنے والوں کو روکنے کے لئے پورے علاقے کو مختلف سیکورٹی سیکٹروں میں تقسیم کر کے 50 ہزار سیکورٹی اہلکار تعینات کردئیے گئے ہیں-حاجیوں کو مکہ سے منٰی پہنچانے والی ہزاروں بسوں کی بلا رکاوٹ آمدورفت یقینی بنانے کے لئے ٹریفک پلان تشکیل دیا گیا ہے اور گاڑیوں اور پیدل افراد کے لئے علیحدہ علیحدہ ٹنل مختص کی گئی ہیں اور پرائیوٹ گاڑیوں کی طرف سے مسافر اتارنے اور چڑھانے پر پا بندی عائد ہے -حاجیوں کو ڈینگی بخار سے بچانے کے لئے منٰی کے تمام خیموں میں مچھر اور کیڑے مار ادویات کا سپرے مکمل کر لیا گیا ہے ‘ اور حج کے دوران کوئی وبا پھوٹنے کا اندیشہ نہیں -سعودی حکومت نے دوران حج منٰی ‘عرفات اور مزدلفہ کی عارضی بستیوں میں دنیا بھر سے آنے والے حاجیوں کو ابتدائی طبی امداد اور علاج معالجے کی معیاری سہولتیں مہیا کرنے کے لئے24ہسپتالوں اور138 ڈسپنریوں میں سپیشلسٹ ڈاکٹروں‘نرسوں اور پیرا میڈیکل سٹاف کے مجموعی طور پر 10ہزار سے زائد افراد پر مشتمل عملہ تعینات کر دیا ہے‘ جن میں پاکستان سے تعلق رکھنے والے 100سپیشلسٹ ڈاکٹربھی شامل ہیں -تمام جگہوں پرکسی بھی ہنگامی صورتحال سے نپٹنے کے لئے بھاری مقدار میں ضروری ادویات اور جدید ترین طبی آلات مہیا کر دئیے گئے ہیں- مقامی ہسپتالوں میں چار ہزار بستروں اور خون کی 14ہزار بوتلوں کا انتظام کر لیا گیا ہے-سعودی ہلال احمر نے رواں حج سیزن کے دوران کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نپٹنے کے لئے اپنی تیاریاں مکمل کر لی ہیں‘93 عارضی ایمرجینسی مراکز قائم کر کے وہاں 492جدید ترین ایمبولینس گاڑیاں مہیا کردیں ہیں- ان مراکز پر سپیشلسٹ ڈاکٹر اور تربیت یافتہ پیرا میڈیکل سٹاف تعینات کیا گیا ہے-سعودی ہلال احمر نے اپنے تمام اہلکاروں کو پوری طرح چوکس کرنے کے ساتھ ساتھ ابتدائی طبی امداد مہیا کرنے والی ٹیموں کو بھی الرٹ کر دیا ہے - سعودی بوائے سکاؤٹس ایسوسی ایشن کے اڑھائی ہزار رضا کار بھی مختلف امور میں سرکاری محکموں کی معاونت کریں گے ‘راستہ بھول کر بھٹک جانے والے وار بالخصوص عمر رسیدہ حاجیوں کو ان کے خیموں تک پہنچانے کے علاوہ ابتدائی طبی امداد بھی مہیا کریں گے-سعودی محکمہ شہری دفاع نے کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نپٹنے کے لئے اپنا کنٹیجینسی پلان وضع کر لیا ہے‘ مشاعر مقدسہ کے پورے علاقے کو مختلف انتظامی زونوں میں تقسیم کر کے اپنے 13ہزار امدادی کارکنوں کو ہر وقت چوکس رہنے کی ہدایت کی ہے -مختلف مقامات پر سیکورٹی کیمرے نصب کئے گئے ہیں‘10ہیلی کاپٹر اور تین ہزار سے زائد بھاری مشینیں کسی بھی طرح کی صورتحال سے نپٹنے کے لئے موجود ہیں-اہم مقامات پر بڑے بڑے بورڈ آویزاں کرنے کے علاوہ ٹیلی وژن سکرینیں لگائی گئی ہیں جن کے ذریعے حاجیوں کی رہنمائی کے لئے ایمرجینسی کی صورت میں اختیار کی جانے والی حفاظتی تدابیر بتائی جا رہی ہیں-ا سکے علاوہ مختلف زبانوں میں اہم اعلانا ت کا بندوبست بھی کیا گیا ہے - قدرتی آفات مثلا سیلاب وغیرہ کی صورت میں حاجیوں کو محفوظ مقام تک پہنچانے کے لئے معصیم کے علاقے میں امدادی مرکز قائم کر دیا گیا ہے -انتظامات میں سہولت کے لئے100سے زیادہ ملکوں سے تعلق رکھنے والے حاجیوں کوچھ گروپوں میں تقسیم کیا گیا ہے جن میں ‘عرب ممالک ‘ غیر عرب افریقی ممالک ‘ایران کا گروپ ‘ ترکی امریکہ آسٹریلیا اور یورپ کے مسلمان ممالک کا مشترکہ گروپ ‘مشرقی ایشیا ئی ممالک ملائیشیا اور انڈونیشیا اوغیرہ اور جنوبی ایشیا یعنی پاکستان ‘بنگلہ دیش‘بھارت‘افغانستان اور سری لنکا وغیر شامل ہیں- ا س سال سب سے زیادہ حاجیوں کا تعلق انڈونیشیا سے ہے ‘ پاکستان سے ایک لاکھ 65ہزار افراد فریضہ حج کی سعادت حاصل کر رہے ہیں - سعودی سیکورٹی فورسز کے ذرائع کے مطابق سعودی عرب میں کام کرنے والے غیر ملکیوں کے ساتھ ساتھ مقامی باشندوں کو بھی حکومت کی طرف سے حج ادا کرنے کے لئے خصوصی طور پر جاری کئے جانے والے پرمٹ کے بغیر مکہ میں داخلے کی اجازت نہیں ہوگی - اس اقدام کا مقصد حاجیوں کی سہولت کے لئے کئے جانے والے انتظامات سے بھر پور استفادہ کو یقینی بنانا اور مکہ کے انفراسٹرکچر پر غیر معمولی دباؤ میں اضافے کو روکنا ہے تا کہ حج کے موقع پانی کی فراہمی ‘صفائی اور ٹریفک کے سنگین مسائل پیدا نہ ہوں- پرمٹ کے بغیرداخلے کی کوشش کرنے والوں کو روکنے کے لئے مکہ شہر کو جانے والے راستوں پر 12ناکے لگا دئیے گئے ہیں- اس کے علاوہ کم استعمال ہونے والے غیر معروف اور سنسان راستوں پر بھی چیک پوائنٹ بنا دئیے گئے ہیں جہاں خواتین پر مشتمل عملہ بھی تعینات کیا گیا ہے -ان راستوں سے غیر قانونی طور پر داخلے کی کوشش کرنے والوں کو روکنے کے لئے ہیلی کاپٹر وں کے ذریعے مانیٹرنگ کی جا رہی ہے-پولیس کو ہدایت کی گئی ہے کہ غیر قانونی حاجیوں کو لانے والی گاڑیاں ضبط کر لی جائیں اور انہیں لانے والے سعودی باشندوں کو دس ہزار ریال فی کس جر مانہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے -جبکہ ایسا کرنے والے غیر ملکیوں کو ملک بدر کر دیا جائے گا -

متعلقہ عنوان :