مولاناصوفی محمد کے خلاف پاک آرمی کے تین ایس ایس جی کمانڈوزکے قتل کامقدمہ چلانے کافیصلہ

اتوار 26 جولائی 2009 19:04

مولاناصوفی محمد کے خلاف پاک آرمی کے تین ایس ایس جی کمانڈوزکے قتل کامقدمہ ..
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26جولائی۔2009ء) حکومت نے تحریک نفاذ شریعت محمدی کے سربراہ مولاناصوفی محمد کے خلاف پاک آرمی کے تین ایس ایس جی کمانڈوزکے قتل کامقدمہ چلانے کافیصلہ کیا ہے جس میں سابق کمشنرملاکنڈڈویژن کوبھی فریق بنایاجائیگا۔ذرائع کے مطابق ملاکنڈ میں شد ت پسندوں کے خلاف جاری آپریشن کے آخری مرحلے میں داخل ہونے کے بعد بدآمنی کے ذمہ دارافراد کوعدالت کے کہرے میں لانے کافیصلہ کیاگیا ہے اوراس سلسلے میں مختلف تنظیموں سے وابستہ شخصیات اورسرکاری ملازمین کی فہرستیں تیارکی گئی ہیں۔

انٹیلی جنس ذرائع کے مطابق تین ماہ قبل سوات میں طالبان کے ہاتھوں پارک آرمی کے تین کمانڈوزکودوران حراست قتل کاکیس ابھی تک اعلی حکومتی اورسیکورٹی اداروں میں زیربحث ہے اوراس ضمن میں فیصلہ کیاگیاہے کہ اسکاباقاعدہ مقدمہ درج کرکے صوفی محمد اورسابق کمشنرملاکنڈسید محمدجاوید کوفریق بنایاجائیگا ۔

(جاری ہے)

دوسری جانب ذرائع سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ حساس اداروں نے ایک ماہ تک زیرحراست رکھنے کے بعد سابق کمشنرملاکنڈکوکلیئرکردیا ہے اورگزشتہ روز انہیں اسلام آباد سے پشاورمنتقل کردیا ہے ذرائع کے مطابق ملزم پرالزامات کے کوئی ثبو ت سامنے نہیں آسکے اورآخری مرحلے میں سرحدحکومت کی تفتیشی کمیٹی کے سامنے پیش ہونگے جس کے بعد چنددنوں میں اس کی رہائی کاامکان ہے۔

متعلقہ عنوان :