ہمارے قومی اثاثے دنیا بھر میں متعارف ہوں تاکہ ملک میں سیاحت کو فروغ مل سکے‘نیلو فر بختیار

پیر 9 نومبر 2009 16:31

دادو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔9نومبر۔2009ء) سینٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی براے ثقافت و سیاحت کی چیئرپرسن نیلوفر بختیار نے سہون میں درگا ہ قلندر لعل شہباز کی مزار پر جاری ترقیاتی کاموں کے معائنے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ سندہ ثقافتی و سیاحتی حوالے سے خوشحال ہے ،یہاں مذہبی سیاحت جن میں درگاہیں تاریخی مساجد آ جاتی ہیں بد قسمتی سے ان پر سیاحت کے فروغ کے حوالے سے کوئی کام نہیں ہو رہا ایسی ہی صورتحال دیگر مقامات کی بھی ہے رانی کوٹ قلعے پر سیمنٹ سے پلاسٹر کرکے قدیم آثار کو مٹایا گیا ہم نے 4 سال قبل جب میں منسٹر تھی کام بند کرایا تھا اب بھی وہ اسی حال میں ہے اس کے گورکھ ہل اسٹیشن پر ترقیاتی کام کی رفتار سست اور افسوس کی بات ہے درگاہ قلندر لعل شہباز پر گزشتہ تیرہ برس ہونے کے باوجود توسیعی منصوبے پر کام مکمل نہ ہونا افسوس کی بات اسی سلسلے ہماری اسٹیڈنگ کمیٹی پورے سندہ کا دورہ کررہی ہے ہم ٹھٹہ کے تاریخی مقامات،کینجھرجھیل ،غلام شاہ کلہوڑو کا مزاراور دیگر مقامات کا جائزو لے کر سینٹ کی اس کمیٹی میں ان مسائل کو اٹھائیں گے اور ہماری کوشش ہے کہ سہون میں سیاحت کے فروغ کے لئے یہاں پی ٹی ڈی سی کی جانب سے موٹلز اور نجی سرمایہ کاروں کی جانب سے تھری اور فور اسٹار ہوٹلز تعمیر کئے جائیں جن کا یہاں فقدان ہے اس کے علاوہ سہون میں بین الا قوامی سطح کی صوفی تعلیمات پر کانفرنس کرائیں تانکہ ان بزرگان دین کی تعلیمات کو ملک بیرون ملک تک متعارف کرا سکیں ۔

(جاری ہے)

نیلوفر بختیار نے مزید کہا کہ ہماری اولین ترجیح ہے کہ ہمارے قومی اثاثے دنیا بھر میں متعارف ہوں تاکہ ملک میں سیاحت کو فروغ مل سکے ۔اس سے قبل نیلو فر بختیار نے مزار قلندر لعل شہباز پر حاضری دی اور چادر چڑھائی اس موقع پر محکمہ اوقاف کی جانب سے ان کو درگاہ پر ہونے والے کام کے متعلق بریفنگ بھی دی گئی ۔

متعلقہ عنوان :