میثاق جمہوریت پر عملدرآمد ہوتا تو مسائل نہ ہوتے، نواز شریف، ہماری غلطیوں کے باعث ملک دو لخت ہوا ، ملک میں قتل و غارت گری کا بازار گرم ہے ، امیر و غریب کا فرق بڑھتا جا رہا ہے، پریس کانفرنس سے خطاب

بدھ 17 فروری 2010 15:21

گھوٹکی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین ۔17 فروری۔ 2010ء) مسلم لیگ (ن) کے قائد میاںمحمد نواز شریف نے کہا کہ جمہوریت کو پھلتے پھولتے دیکھنا چاہتے ہیں ۔ اگر میثاق جمہوریت پر عملدرآمد کیا جاتا تو آج مسائل کاسامنا نہیں ہوتا ۔ دورہ گھوٹکی کے موقع پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ ہماری غلطیوں کے باعث ملک دو لخت ہوا ، ملک میں قتل و غارت گری کا بازار گرم ہے ، امیر و غریب کا فرق بڑھتا جا رہا ہے۔

آج پاکستان میں انتشار ہے اور ایسے حالات وہاں پیدا ہوتے ہیں جہاں قانون کی حکمرانی نہ ہو، اگر مارشل لا نہ لگائے جاتے تو ہم بھی ترقی یافتہ ممالک کی صف میں کھڑے ہوتے تاہم بدقسمتی کی بات یہ ہے کہ جس ڈکٹیٹر نے آئین کو پامال کیا اور سیاسی شخصیات کا قتل عام کیا اسے گارڈ آف آنر پیش کیا گیا، ہمیں ان مسائل پر قابو پانا ہے اور اس کے لئے امید ہے کہ سندھ کے عوام ہمارے ساتھ دیں گے ۔

(جاری ہے)

نواز شریف نے کہا کہ جب بھی ہمیں موقع ملا بلا تفریق خدمت کی ،سندھ کے علاقے کچے سے ڈاکو راج ختم کیا تھا ، ہاریوں میں زمینیں تقسیم کیں، یلو کیب متعارف کرائی ، سڑکیں بنائیں، رتوڈیرو سے گوادر تک ملانے کے لیئے کام شروع کیا تاہم وہ ہماری حکومت ختم ہونے کے بعد پایہ تکمیل تک نہیں پہنچ سکا ۔ نواز شریف نے کہا کہ صدر زرداری سے دو سال پہلے جو معاہدے کیے تھے ان میں کوئی مطالبہ نہیں کیا تھا بلکہ ہم نے یہاں تک کہا تھا کہ ہمیں وزارتیں بھی نہیں چاہیے ، ہم صرف ججز کی بحالی ، سترھویں ترمیم کا خاتمہ اور میثاق جمہوریت پر عملدرآمد چاہتے تھے لیکن تھک ہار کر ہمیں یہ کہنا پڑا کے صدر زرداری جمہوریت کے لئے سب سے بڑا خطرہ ہیں ۔