پاکستان ریلوے کی مسافر ٹرینوں میں بنا ٹکٹ سفر کرنے والے مسافروں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ

منگل 9 مارچ 2010 14:09

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین ۔9مارچ۔ 2010ء ) چیئرمین پاکستان ریلوے سمیت ریلوے کے بالا حکام کی جانب سے بنا ٹکٹ سفر کرنیوالے مسافروں اوران کی معاونت کرنے والے ریلوے ملازمین کے خلاف کارروائی کے تمام تر دعوے کھوکھلے ثابت ہوئے،پاکستان ریلوے کی مسافر ٹرینوں میں بنا ٹکٹ سفر کرنے والے مسافروں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ،ٹرین پر تعینات ریلوے کا عملہ اور سیکورٹی کے فرائض انجام دینے والے پولیس اہلکار تمام مسافر ٹرینوں میں بنا ٹکٹ مسافروں کو بٹھا کر ان سے ٹکٹ کی رقم لے کر انہیں نشستیں فراہم کردیتے ہیں،ریلوے میں ویجیلینس کے ختم ہونے کے بعد مسافر ٹرینوں میں تعینات متعدد ریلوے ملازمین اور پولیس اہلکار ایسے ہیں جو بنا ٹکٹ لوگوں کو سفر کراکر ریلوے کو ماہانہ لاکھوں روپے کا نقصان پہنچارہے ہیں،مسافر ٹرینوں میں موجود ریلوے کے ذمہ داران اگر گاڑیوں میں موجود نہ بھی ہوں تو موبائل فون کے ذریعے مسافروں کو بنا ٹکٹ سفر کرانے اور منزل مقصود پر پہنچانے کی ذمہ داری انجام دیتے ہیں، ریلوے کی تمام ڈویژنوں میں متعلقہ افسران نے اس جانب سے چشم پوشی اختیار کررکھی ہے جس کی وجہ سے بنا ٹکٹ مسافروں کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے۔

(جاری ہے)

ٹرین میں سفر کرنے والے بعض مسافروں کاکہنا ہے کہ اگر ٹکٹ لے کر ریلوے کے عملے سے نشست طلب کی جائے تو نہیں ملتی بلکہ بنا ٹکٹ مسافر کو متعلقہ عملہ نشست الاٹ کردیتا ہے۔ریلوے پولیس اور ٹرین پر موجود ریلوے انتظامیہ کے اہلکار اسٹیشنوں پر قلیوں اور دیگر عملے کی ملی بھگت سے یہ کام کررہے ہیں،روہڑی اور دیگر اسٹیشنوں پر موجود متعدد قلی اور ڈیوٹی انجام دینے والے ریلوے ملازمین ایسے ہیں جو مسافروں کو ٹکٹ لینے کی بجائے بنا ٹکٹ نشست فراہم کرنے کی پیشکش کرتے ہیں اور اس بناء ٹکٹ مسافر کو متعلقہ ٹرین میں موجود ریلوے کے عملے یا پولیس کے حوالے کردیا جاتا ہے جو ٹکٹ کی رقم لے کر انہیں نشست فراہم کردیتے ہیں۔

ریلوے میں بدعنوانی کو روکنے کیلئے ویجیلینس ٹیموں کو تعینات کیا گیا تھا جس کے بعد بڑی حد تک ریلوے کو مالی نقصان سے نکالا گیا تھا اور عوام کو ٹرینوں میں سفر کے متعلق جو شکایات تھیں اس کا ازالہ ہوا تھا،ویجیلینس کے ختم ہونے کے بعد ریلوے پولیس اور ٹرینوں میں تعینات ریلوے ملازمین کی چاندی ہوگئی ہے اور ویجیلینس کی وجہ سے بدعنوانی کا جو سلسلہ بند ہوا تھا وہ نہ صرف شروع ہوا ہے بلکہ اپنے عروج پر ہے، ریلوے کے بالا حکام نے اس جانب کوئی توجہ دیتے نظر نہیں آرہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :