چاکلیٹ سے بلڈ پریشر کا خاتمہ ممکن

منگل 29 جون 2010 13:12

چاکلیٹ سے بلڈ پریشر کا خاتمہ ممکن
واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین ۔ 29جون ۔ 2010ء) ہائی بلڈ پریشر کم کرنے میں چاکلیٹ کا ایک چھوٹا ٹکڑا اتنا ہی مفید ہے جتنا کہ آدھے گھنٹے کی ورزش۔ یہ نئی تحقیق یقینا ان لوگوں کے لیے اطمینان کا باعث ہوگی جو آئے روز چاکلیٹ کے نقصانات کے بارے میں خبریں پڑھ سن کر خود کو اس سے دور رکھنے کی کوشش میں مصروف رہتے ہیں۔ چاکلیٹ دنیا بھر میں مشروبات اور میٹھائیوں میں سب سے زیادہ استعمال کیا جانے والا مرکب ہے جسے کاکا نامی پودے کے بیجوں سے حاصل کیا جاتا ہے۔

یہ پودا براعظم امریکہ اور افریقہ میں کاشت کیا جاتا ہے۔ ایک نئے مطالعاتی جائزے سے معلوم ہوا ہے کہ چاکلیٹ کے ایک ٹکڑے کوپانچ سال تک اپنی خوراک کا حصہ بنائے رکھنے سے ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں میں دل کے حملے یا اسٹروک کا خطرہ 20 فی صد تک کم ہوجاتا ہے۔

(جاری ہے)

ماہرین کا کہنا ہے کہ خاص طور پر کالی چاکلیٹ ، ہائی بلڈ پریشر کو کم کرنے میں زیادہ مفید ہے ، کیونکہ اس میں ایک ایسا کیمیائی مرکب پایا جاتا ہے جو خون کی رگوں کو قدرتی طور پر نرم کر دیتا ہے، اور رگوں کے نرم ہونے کا مطلب ہے، خون کے دبا میں کمی ۔

آسٹریلیا کی ایڈلائیڈ یونیورسٹی کی ڈاکٹر کیرن رائیڈ کہتی ہیں کہ آپ کو اپنے خون کا دبا کم کرنے کیلیے ہمیشہ دواں کی ضرورت نہیں ہوتی، کبھی کبھی آپ ان کے بغیر بھی ، دوسرے طریقوں سے اپنے خون کا دبا کنٹرول میں رکھ سکتے ہیں۔ اور اس کے لیے آپ کھانے پینے کی کچھ چیزوں سے مدد لے سکتے ہیں۔ ایک اور مطالعاتی جائزے سے معلوم ہواہے کہ دنیا بھر میں ہائی بلڈ پریشر میں مبتلا افراد میں80 فی صد کا تعلق ترقی یافتہ ممالک سے ہے اور 2001 میں اس مرض کے نتیجے میں ہارٹ اٹیک، اسٹروک اور دیگرپیچیدگیوں سے 76 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

اپنی ابتدائی سطح پر اکثر لوگوں کو یہ احساس ہی نہیں ہوپاتا کہ وہ اس مرض میں مبتلا ہوچکے ہیں۔ ترقی یافتہ اور امیر ممالک میں ہائی بلڈ پریشر کی ایک بڑی وجہ، موٹاپا، ذہنی دبا، مرغن خوراک اور ورزش کی کمی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ہائی بلڈ پریشر میں مبتلا ہر دس میں سے ایک شخص کواس مرض کے موذی اثرات سے محفوظ رہنے کے لیے لازمی طورپر باقاعدگی سے دوا کھانے کی ضرورت ہوتی ہے۔

حالیہ مطالعاتی جائزے میں ڈاکٹر رائیڈ اور ان کی ٹیم نے 1955 اور 2009 کے درمیان سینکڑوں افراد پر چاکلیٹ اور کوکا کے استعمال پر کیے جانے والے جائزوں کے نتائج کو اپنے سامنے رکھا انہیں معلوم ہوا کہ ہائی بلڈ پریشر میں مبتلا افراد کو جب چاکلیٹ دی گئی تو ان کے خون کے دبا میں عمومی طورپر پانچ فی صد تک کمی ہوئی ، جب کہ جن افراد کے خون کا دبا نارمل تھا، ان پر چاکلیٹ کا کوئی اثر نہیں ہوا۔

ماہرین نے ان نتائج کو ہائی بلڈ پریشر کے علاج کے سلسلے میں یہ ایک اہم دریافت کا نام دیا ہے۔ ڈاکٹر کیرن کہتی ہیں کہ یہ جاننے کے لیے کہ خون کے دبا پر کنٹرول کے لیے کتنی مقدار میں، اور کتنی بار چاکلیٹ استعمال کرنیکی ضرورت ہوگی، مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔کیونکہ ماضی کے مطالعاتی جائزیروزانہ کی بنیاد پر چاکلیٹ کی چھ گرام سے ایک سوگرام تک کی مقدار کے استعمال پر مبنی تھے۔

جریدے بی ایم سی میڈیسن میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں بتایاگیا ہے چاکلیٹ کھانے سے ہائی بلڈ پریشر میں مبتلا افراد کے خون کادبا پانچ درجے تک کم ہوجاتا ہے۔ جب کہ اتنی کمی کے لیے روزانہ تقریبا آدھ گھنٹے کی ہلکی ورزش کی ضرورت ہوتی ہے۔ خون کا 140 درجے سے زیادہ دبا، ہائی بلڈ پریشر کہلاتا ہے۔ اس سے قبل سال کے شروع میں منظر عام پر آنے والی ایک تحقیق سے ظاہر ہوچکاہے کہ ہفتے میں ایک چاکلیٹ بار کھانے سے اسٹروک کے خطرے میں 22 فی صدتک کمی ہوسکتی ہے۔