سیلاب کا رخ سندھ کی جانب، دیہات خالی کرنیکا حکم

ہفتہ 31 جولائی 2010 11:09

سکھر(اُردو پوائنٹ تازہ ترین۔31جولائی 2010ء) ملک کے بالائی حصوں میں تباہی پھیلانے والا سیلاب سندھ کی جانب بڑھ رہا ہے اور نو سے دس لاکھ کیوسک پانی کا ریلہ سکھر بیراج سے گزرے گا۔ سندھ کا محکمہ آبپاشی کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لئے اقدامات کررہا ہے۔ تمام ملازمین کی چھٹیاں منسوخ کردی گئی ہیں۔ کچے کے علاقوں میں قائم دیہات خالی کرنے کا حکم دے دیا گیا ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے سیلاب کی صورتحال پر صوبائی کابینہ کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیا اور حفاظتی انتظامات مزید سخت کرنے کی ہدایت کردی۔ سکھر ائیرپورٹ پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے قائم علی شاہ نے کہا کہ ایک ہفتے میں سندھ میں نو سے دس لاکھ کیوسک کا سیلابی ریلہ داخل ہوگا۔سندھ میں آرمی اور رینجرز کو الرٹ رہنے کا حکم دیدیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

وزیراعلٰی سندھ نے بتایا کہ دریائے سندھ کے قریب مقیم افرادکو چوبیس گھنٹوں میں محفوظ مقام پر منتقل ہونے کی ہدایت کردی ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے بیراجوں ، بندوں اور حفاظتی پشتوں کی چوبیس گھنٹے مسلسل نگرانی یقینی بنانے کا بھی حکم دیا ہے۔ دوسری جانب ٹھٹھہ میں جمعے کی صبح سے شروع ہونے والی موسلادھار بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے۔بارش سے کیٹی بندر کے سات گاوٴں زیر آب آگئے۔ کیٹی بندر اور گاڑھو کو ملانے والا جوکھیو ْپل منہدم ہوگیا۔ گھوٹکی میں کچے کے علاقے میں سیلاب کے پیش نظر آبادی کو مخفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت کر دی گئی۔ ڈی سی او گھوٹکی عبدالعزیز عقیلی نے آج نیوز سے گفتگو میں بتایا کہ سیلاب کے باعث پچاس ہزار افراد متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

متعلقہ عنوان :