حالیہ سیلاب میں 568 افراد جاں بحق ہوئے، لیفٹیننٹ جنرل (ر) ندیم احمد، خیبر پختونخواہ میں 492، آزاد کشمیر میں 35، پنجاب میں 35 اور گلگت بلتستان میں 6 افراد جاں بحق ہوئے، پاک فوج کے جوانوں سمیت 30 ہیلی کاپٹرز اور 200 کشتیاں امدادی سرگرمیوں میں حصہ لے رہی ہیں، آئندہ بارشوں سے اور ممکنہ خطرات سے نمٹنے کیلئے اقدامات مکمل کر لئے ہیں، نجی ٹی وی سے گفتگو

اتوار 1 اگست 2010 18:44

حالیہ سیلاب میں 568 افراد جاں بحق ہوئے، لیفٹیننٹ جنرل (ر) ندیم احمد، خیبر ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔یکم اگست۔2010ء) نیشنل ڈیزاسٹرمنیجمنٹ اتھارٹی کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل (ر) ندیم احمد نے کہا ہے کہ حالیہ سیلاب سے 568افراد کے جاں بحق ہونے کی مصدقہ اطلاعات ہیں ، پاک فوج کے جوانوں سمیت 30ہیلی کاپٹرز اور 200کشتیاں بھی امدادی سرگرمیوں میں حصہ لے رہی ہیں، آئندہ بارشوں سے اور ممکنہ خطرات سے نمٹنے کیلئے اقدامات کرلیے گئے ہیں۔

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ حالیہ سیلاب کے باعث خیبر پختونخواہ میں 492 ، آزاد کشمیر میں35، پنجاب میں35اور گلگت بلتستان میں 6افراد کے جاں بحق ہونے کی مصدقہ اطلاعات ہیں ۔ تمام حکومتی ادارے متاثرہ علاقوں میں پہنچ چکے ہیں اور امدادی سرگرمیاں جاری ہیں متاثرین کے تحفظ اور بحالی کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ خیبر پختون خواہ کا زمینی راستہ بند ہو گیا تھا جس کے باعث امدادی سرگرمیوں میں دشواری تھی اب موٹروے اور جی ٹی روڈ کھل گئے ہیں اور اس سے نہ صرف حکومتی اداروں بلکہ این جی اوز کو بھی امدادی سرگرمیوں میں حصہ لینے میں آسانی ہو گی۔انہوں نے کہاکہ متاثرہ علاقوں میں ہیلی کاپٹرز کے ذریعے راشن گرایا جارہا تھا تاہم متاثرین کے پاس اسے پکانے کیلئے کوئی سہولت نہیں تھی اب تیار کھانے کے تین ہزار پیکٹ بھی منگوائے گئے ہیں جو نوشہرہ اور چارسدہ کے متاثرین میں تقسیم کیے جائیں گے۔

وفاقی حکومت نے خیبر پختونخواہ حکومت کو پچیس ہزار خیمے ، کمبل اور دیگر اشیاء ضروریہ بھی فراہم کردی ہیں۔ناران میں روڈ بحال کردیا گئی ہے وہاں کے لوگوں نے سیاحوں کے ساتھ بہت اچھا برتاؤ کیا اور ہوٹل مالکان نے بھی اضافی رہائش کے پیسے نہیں لیے۔منرل واٹر کی بوتل 45سے کم کرکے33میں فروخت کی گئی۔یہ وقت ایک دوسرے کی مدد کرنے کا ہے اور عوام نے اس مصیبت کو حوصلے سے برداشت کیا ہے۔

متاثرہ علاقوں میں30ہیلی کاپٹرز اور دو سو کشتیاں کام کررہی ہیں ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ دریاؤں کے قریب رہنے والے افراد زیادہ متاثر ہوئے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ محکمہ موسمیات کی طرف سے اگلے چوبیس گھنٹوں میں مزید بارشوں کی پیشگوئی ہے اور اس سے ممکنہ خطرات سے نمٹنے کیلئے اقدامات کرلیے گئے ہیں۔ان بارشوں سے جنوبی پنجاب اور سندھ کے زیادہ متاثر ہونے کا امکان ہے ان علاقوں میں ہیلی کاپٹرز ، کشتیاں اور خوراک کا بندوبست کردیا گیا ہے۔