ایرانی اخبار”مغرب“ میں صدر محمود احمدی نژاد کے خاکوں کی اشاعت، حکومت نے اخبار کے خلاف عدالت میں دعویٰ دائر کیا ، صدر احمدی نژاد کے توہین آمیز خاکے شائع کر کے غیر ذمہ داری اور آزادی صحافت کا غلط استعمال کیا گیا ،اخبار ماضی میں بھی اس طرح کی غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث رہا ہے جو صحافتی قوانین کے بھی خلاف ہے،عدالت اخبار کے خلاف سخت انضباطی کارروائی کرے، درخواست میں موقف

منگل 27 نومبر 2012 12:48

تہران (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی این پی۔ 27نومبر 2012ء ) ایران میں ایک موقر فارسی روزنامہ ”مغرب “میں صدر محمود احمدی نژاد کے خاکوں کی اشاعت کے بعد حکومت نے اخبار کے خلاف عدالت میں دعویٰ دائر کیا ہے۔ معاملہ عدالت میں چلے جانے کے بعد مالکان نے فیصلہ آنے تک اخبار کی اشاعت روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔العربیہ ٹی وی کے مطابق اخبار کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ حال ہی میں اخبار میں کارٹون کی اشاعت کے بعد وزارت ثقافت و ارشاد کی جانب سے جرنلزم کورٹ میں ایک دعوی دائر کیا گیا تھا، اس دعویٰ کے بعد انہیں آئین اور قانون کی عمل داری کو یقینی بناتے ہوئے اخبار کی اشاعت کو روکنا پڑا ہے۔

رپورٹ کے مطابق تہران کی ایک جرنلزم عدالت میں دائر وزارت ثقافت کی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ اخبار مغرب میں صدر محمود احمدی نژاد کے توہین آمیز خاکے شائع کر کے غیر ذمہ داری اور آزادی صحافت کا غلط استعمال کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

مذکورہ اخبار ماضی میں بھی اس طرح کی غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث رہا ہے جو کہ صحافتی قوانین کے بھی خلاف ہے۔

لہذا عدالت اخبار کے خلاف سخت انضباطی کارروائی کرے۔اخبار کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ کارٹونز کی اشاعت کے نتیجے میں ملک میں بے چینی پیدا ہوئی ہے، وہ قانون کے احترام میں اخبار کی اشاعت بند کر رہے ہیں اور عدالتی فیصلہ آنے کے بعد ہی اس کی دوبارہ اشاعت کے بارے میں غور کیا جائے گا۔خیال رہے کہ حال ہی میں اخبار مغرب کے ایک اندرونی صفحے پر صدر محمود احمدی نژاد کا ایک کارٹون شائع ہوا تھا، جس میں صدر اور سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے درمیان اختلافات کا اظہار کیا گیا تھا۔

کارٹون میں صدر کو مسکراتے کاغذ کا ایک ورق پھاڑتے ہوئے دکھایا گیا تھا، جو اس بات کی جانب اشارہ تھا کہ آیت اللہ علی خامنہ نے صدر کو پارلیمنٹ کے سامنے جوابدہی کے بارے میں اپنا سابقہ فیصلہ تبدیل کر لیا ہے جبکہ صدر مسکراتے ہوئے یہ تاثر دے رہے ہیں کہ وہ پارلیمنٹ کے سامنے جوابدہی سے بچ گئے ہیں اور سپریم لیڈر کا حکم وہ اپنے ہاتھوں سے چاک کر رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :