پاکستان ،افغانستان اورترکی کا دہشت گردی کے خاتمے کیلئے مشترکہ کوششیں کرنے پراتفاق،سہ فریقی سربراہ کانفرنس ، تینوں صدورعلاقائی رابطوں اورتجارتی تعلقات کو فروغ دینے پر بھی متفق ، انتہاء پسندذہنیت شکست کھارہی ہے ،افغان انٹیلی جنس چیف پر حملہ ہمارے اتحاد کو ناکام بنانیکی سازش ہے ،صدرزرداری،دہشت گردی کسی ایک ملک کا نہیں عالمی مسئلہ ہے، ترکی افغانستان میں امن عمل کے حوالے سے پرعزم ہے،عبداللہ گل،پاک افغان عوام کو انتہا پسندانہ سوچ کا سامنا ہے، اعتمادسازی کے اقدامات سے بہترنتائج برآمدہوں گے،حامد کرزئی، دہشت گردی کی کوئی سرحدنہیں ہوتی دہشت گردی غیرریاستی عناصرکرتے ہیں،تینوں صدورکی مشترکہ پریس کانفرنس

بدھ 12 دسمبر 2012 23:30

پاکستان ،افغانستان اورترکی کا دہشت گردی کے خاتمے کیلئے مشترکہ کوششیں ..
{#EVENT_IMAGE_1#} انقرہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔12دسمبر۔ 2012ء) پاکستان ،افغانستان اورترکی کے صدور نے خطے سے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے مشترکہ کوششیں کرنے ،علاقائی رابطوں اورتجارتی تعلقات کو فروغ دینے پر اتفاق کیاہے جبکہ صدرآصف علی زرداری نے کہاہے کہ افغان انٹیلی جنس چیف پر حملہ پاک افغان اتحاد کو ناکام کرنے کی سازش ہے۔ بدھ کو ترکی کے شہر انقرہ میں پاکستان ،افغانستان اورترکی کی سہ فریقی کانفرنس ہوئی جس میں صدرآصف علی زرداری،افغان صدرحامدکرزئی اورترک صدرعبداللہ گل نے اپنے اپنے وفودکے ہمراہ شرکت کی ۔

کانفرنس میں افغانستان میں قیام امن کی کوششوں سمیت دیگرعلاقائی وعالمی امورپرتبادلہ خیال کیاگیا۔ کانفرنس میں دہشت گردی کے خلاف مل کرکوششیں کرنے اورعلاقائی رابطے بڑھنے پراتفاق کیاگیا۔

(جاری ہے)

کانفرنس کے اختتام پرمشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صدر زرداری نے سہ فریقی کانفرنس کے انعقاد پرترک حکومت کاشکریہ اداکیا۔انہوں نے کہاکہ تینوں ملکوں کے مذاکرات جمہوری سوچ کی عکاسی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ دہشت گردی کیخلاف کوششیں کامیاب ہورہی ہیں کامیاب کارروائیوں کے بعددہشت گردجوابی حملے کررہے ہیں دہشت گردی کیلئے کام کرنے والے مائنڈ سیٹ کوشکست دینااہم ہے انتہاء پسندذہنیت شکست کھارہی ہے افغان انٹیلی جنس چیف پر حملہ پاک افغان اتحاد کو ناکام کرنے کی سازش ہے۔انہوں نے کہاکہ دہشت گردی کی کوئی سرحدنہیں ہوتی دہشت گردی غیرریاستی عناصرکرتے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ ہم افغانستان میں امن چاہتے ہیں افغانستان میں امن ہوگاتولاکھوں کی تعدادمیں افغان مہاجرین پاکستان سے واپس جائیں گے ۔ ترک صدر عبداللہ گل نے کہا کہ دہشت گردی کسی ایک ملک کا مسئلہ نہیں۔ ترکی افغانستان میں امن عمل کے حوالے سے پرعزم ہے۔انہوں نے کہاکہ وہ کانفرنس میں شرکت کرنے پر صدر زرداری اور حامد کرزئی کے شکر گزار ہیں۔

کانفرنس میں تینوں ممالک نے تجارتی تعلقات کو فروغ دینے پر بھی اتفاق کیا۔ افغان صدر حامد کرزئی نے کہا کہ خطے میں امن کی کوششوں سے مثبت اثرات ظاہر ہوں گے۔ پاک، افغان عوام کو دہشت گردی کی لعنت سے نجات دلانا ہوگی ۔انہوں نے کہا کہ افغان انٹیلی جنس چیف پر حملہ پاک افغان اتحاد ختم کرنے کی سازش ہے۔ دہشت گردی کی سوچ سے سب متاثر ہو رہے ہیں اسے شکست دینا ہوگی۔

پاک افغان عوام کو انتہا پسندانہ سوچ کا سامنا ہے۔انہوں نے کہاکہ اعتمادسازی کے اقدامات سے بہترنتائج برآمدہوں گے افغان امن کونسل کے سربراہ صلاح الدین ربانی کادورہ پاکستان بہت مفیدرہاہے سہ فریقی کانفرنس کے موقع پرمفاہمت کی ایک یاداشت بھی طے پائی جس پرتینوں ملکوں کے وزراء خارجہ نے دستخط کئے ۔ قبل ازیں صدرآصف علی زرداری ،افغان صدرحامدکرزئی اور ترک ہم منصب عبداللہ گل کے درمیان صدارتی محل میں ملاقات ہوئی جس میں صدر مملکت نے سہ فریقی کانفرنس کی میزبانی پر ترک صدر کا شکریہ اداکیا۔

صدر آصف علی زرداری نے کہاکہ افغانستا ن میں امن کے لئے سہ فریقی کانفرنس انتہائی اہم ہے ۔ خطے میں امن کیلئے ترکی کی کوششیں قابل ستائش ہیں ۔ پر امن اور مستحکم افغانستا ن پاکستان کے مفاد میں ہے ۔صدر مملکت نے کہاکہ اقتصادی سرگرمیوں کے فروغ سے خطے کے عوام کو فائدہ ہوگا۔علاوہ ازیں صدر مملکت اورترک وزیراعظم رجب طیب اردوان کے درمیان بھی ملاقات ہوئی جس میں دوطرفہ تعلقات ، باہمی دلچسپی کے امور، خطے میں امن و استحکام اوراقتصادی تعاون پر بات چیت کی گئی ۔ملاقات میں اقتصادی تعاون کے لئے دونوں ممالک کے نجی شعبے کے درمیان شراکت داری کا بھی جائزہ لیا گیا۔