کینیڈین ملکہ سے وفاداری کے حلف پر طاہر القادری کامبہم بیان، کینیڈا کی وزارت امیگریشن نے سخت نوٹس لے لیا، کینیڈین حکومت نے پاکستان میں موجود اپنے سفارت خانے سے بھی تفصیلات طلب کرلیں، کینیڈا میں رائل کینیڈین ماؤنٹین پولیس کا بھی کارروائی کا آغاز

ہفتہ 5 جنوری 2013 23:58

کینیڈین ملکہ سے وفاداری کے حلف پر طاہر القادری کامبہم بیان، کینیڈا ..
{#EVENT_IMAGE_1#}لاہور/ٹورنٹو(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔5جنوری۔ 2013ء) تحریک منہاج القرآن کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کی جانب سے کینیڈین شہریت اور وہاں کی ملکہ کے حلف کے متعلق مبہم باتیں کرنے کا سخت نوٹس لے لیا ، کینیڈین حکومت نے پاکستان میں موجود اپنے سفارت خانے سے بھی تفصیلات طلب کرلیں،جبکہ کینیڈا میں رائل کینیڈین ماؤنٹین پولیس نے بھی کارروائی کا آغاز کر دیا ہے ۔

ایک پاکستانی ریڈیو کے مطابق ڈاکٹر طاہر القادری نے چند روز قبل مختلف ٹی وی چینلز کو دیئے جانے والے اپنے انٹرویوز میں کینیڈین شہریت اور وہاں کی ملکہ کوئین الزبتھ سیکنڈآف کینیڈا کی وفاداری کا حلف اٹھانے کے متعلق مبہم باتیں کیں جس پر پاکستانی ذرائع سے وہاں کی امیگریشن کے وزیر جیسن کینی اور رائل کینیڈین ماؤنٹین پولیس کو طاہر القادری کے انٹرویو اور مختلف اخبارات کے تراشے فراہم کئے گئے جس پر سارے معاملے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے اور کینیڈا کی حکومت نے اپنے سفارت خانے سے بھی اس حوالے سے مزید تفصیلات طلب کر لی ہیں ۔

(جاری ہے)

قانونی ماہر بیرسٹر ظفر اللہ خان کا اس حوالے سے کہنا تھاکہ طاہر القادری نے جس طرح کینیڈا کی ملکہ کی وفاداری کے حلف کے بارے میں باتیں کی ہیں اس پر وہاں کے قوانین کے مطابق نہ صرف ان کی شہریت کینسل ہو سکتی ہے بلکہ وہاں جانے پر ان کو گرفتار بھی کیا جا سکتا ہے اور ملکہ کی وفاداری سے انحراف پر وہاں کے قانون کے مطابق عمر قید سمیت سخت سے سخت سزائیں بھی دی جانے کا امکان ہے ۔