سکھر،انتظامیہ کی لاپرواہی ، شہری مسائلستان بن گیا ، نکاسی آب سمیت صفائی ستھرائی کے ناقص انتظامات ،شہری صاف پانی کے لئے ترس گئے ،گندہ پانی سڑکوں پر تالاب کے منظر پیش کرنے لگے

جمعرات 17 جنوری 2013 18:32

سکھر (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔17جنوری۔2013ء) نساسک انتظامیہ کی لاپرواہی ، شہری مسائلستان بن گیا ، نکاسی آب سمیت صفائی ستھرائی کے ناقص انتظامات ،شہری صاف پانی کے لئے ترس گئے ،گندہ پانی سڑکوں پر تالاب کے منظر پیش کرنے لگ گیا تفصیلات کے مطابق سکھر شہر کو سندھ کا تیسرا بڑا شہر تصور کیا جاتا ہے سکھر کو اس لئے بھی اہمیت دی جاتی ہے کہ یہاں سے اندرون سندھ کے علاقوں میں تجارت کی جاتی ہے سکھر میں بلدیاتی نظام اور ناظمین کی موجودگی میں تمام یوسیز میں صفائی ،ستھرائی ، نکاسی آب سمیت ترقیاتی کاموں پر خاص توجہ دی جا رہی تھی مگر جیسے ہی بلدیاتی نظام کا خاتمہ ہوا ان مسائل میں کمی ہونے کے باوجود مزید اضافہ ہوتا گیا اور سکھر کے نومنتخب نمائندوں کے دعوے شہر کو خوبصورت بنانے اور اس کو ترقی کی جانب گامزن کرنے کے لئے میونسپل انتظامیہ سے نکاسی آب، پانی کی فراہمی ، صفائی ستھرائی کے انتظامات نساسک کے حوالے کر دیئے گئے مگر افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ نساسک انتظامیہ کے افسران نے شروعات میں تو شہر کو خوبصورت بنانے کے عزم سے اپنی کارکردگی کے ہزاروں روپ دیکھائے مگر ایک سال کے اندر ہی نساسک انتظامیہ کی ہٹ دھرمی اور شہر کو اپنی ذاتی ملکیت سمجھتے ہوئے اس خوبصورت شہر کو مزید مسائل کے دلدل میں ڈالنا شروع ہوگئے گذشتہ دنوں محکمہ ایریگشن کی جانب سے بھل صفائی کی پیشگی اطلاع دینے کے باوجود نساسک انتظامیہ نے شہریوں کو درپیش پانی کی فراہمی کے لئے کوئی موئثر انتظامات نہیں کئے جس کے باعث شہر کے کئی علاقے عدم توجہی کے باعث کھنڈرات اور کچہروں کے ڈھیر کو منظر پیش کر رہے ہیں سکھر کی سیاسی و سماجی حلقوں اور شہریوں کی جانب سے ان مسائل کے حل کے لئے متحد بار احتجاج اور دھرنے دیئے گئے مگر کوئی بھی احتجاج یا دھرنا افسران کے کانوں تک نہیں پہنچ سکا الٹا نساسک انتظامیہ مسلسل اخباری بیانوں میں شہر کو خوبصورت بنانے کے دعوے کر رہی ہے شہر کی معزز شخصیات و سیاسی سماجی تنظیموں کے رہنماؤں نے سکھر سے منتخب ہونے والے نمائندوں سے مودبانہ گذرش کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ وہ شہر کو درپیش مسائل سے نجات دلانے کے لیے موئثر اقدام کرینگے اور شہر کو تباہی کے دھانے پر پہنچانے والے نا اہل افسران کے خلاف قانونی کاروائی عمل میں لائینگے ۔

متعلقہ عنوان :