شہر فیصل آباد میں ٹیکسٹائل پروسیسنگ انڈسٹری کو ترجیحی بنیادوں پر گیس کی فراہمی یقینی بنائے ،میڈیا نے ٹیکسٹائل صنعت کے انرجی مسائل کو اُجاگر کرنے میں ہمیشہ بنیادی کردارادا کیا،آئندہ بھی کرتا رہے گا ، آل پاکستان نیوز پیپرز سوسائٹی کے صدر سرمد علی کا آل پاکستان ٹیکسٹائل پروسیسنگ ملز ایسوسی ایشن کے عہدیداران و ممبران کی ایگزیکٹو کمیٹی سے خطاب

جمعرات 31 جنوری 2013 21:46

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔31جنوری۔ 2013ء) آل پاکستان نیوز پیپرز سوسائٹی(اے پی این ایس )کے صدر سرمد علی نے کہا ہے کہ پاکستانی حکومت کو ٹیکسٹائل کے شہر فیصل آباد میں ٹیکسٹائل پروسیسنگ انڈسٹری کو ترجیحی بنیادوں پر گیس کی فراہمی یقینی بنائے۔ میڈیا ٹیکسٹائل صنعت کے انرجی مسائل کو اُجاگر کرنے میں ہمیشہ بنیادی کردار پیش کرتا رہا ہے اور آئیندہ بھی کرتا رہے گا ۔

اس بات کا اظہار آل پاکستان نیوز پیپرز سوسائٹی اے پی این ایس کے صدر سرمد علی نے ٹیکسٹائل پروسیسنگ انڈسٹری کی نمائیندہ تنظیم آل پاکستان ٹیکسٹائل پروسیسنگ ملز ایسوسی ایشن کے عہدیداران و ممبران ایگزیکٹو کمیٹی سے خطاب کے دوران کیا۔ اُنہوں نے کہا کہ دیگر ہمسایہ ممالک انڈیا اور خاص طور پر بنگلہ دیش میں ٹیکسٹائل انڈسٹری کو خصوصی ترجیحات دی جاتی ہیں اس لئے وہاں ٹیکسٹائل انڈسٹری بڑی تیزی سے ترقی کر رہی ہے اُنہوں نے کہا کہ ملک کا ہر فرد جانتا ہے کہ حکومتِ پاکستان نے مہنگے داموں رینٹل پاور پلانٹس سے بجلی پیدا کر کے ٹیکسٹائل ویلیو ایڈڈ اشیاء کی پیداواری لاگت کو بڑھا دیا ہے ۔

(جاری ہے)

گیس اور بجلی کی قیمتوں میں آئے دن اضافہ پر اضافہ ہوتا چلا جا رہا ہے۔ گورنمنٹ کو چاہیے کہ انرجی پرائس پر ٹیکسٹائل صنعتی اداروں کو خصوصی سبسڈی فراہم کرے۔ صدر اے۔پی۔این۔ایس نے میڈیا کے رول پر بات کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا نے ملک کے سماجی ، معاشی، معاشرتی اور صنعتی مسائل کو ہمیشہ مثبت انداز میں اجاگر کیا ہے بلکہ عام شہری کو معلومات پیش کرتا رہا ہے جس سے میڈیا نے خود کو پختہ عزم اور شب و روز کی محنت اور لگن سے پاکستان کا چوتھا بڑا ستون ثابت کر دیا ہے۔

اُنہوں نے وعدہ کیا کہ صنعتی برادری اپنے مسائل APNSکو بھیجیں جو ان مسائل کی حکام بالا تک جامع انداز میں رسائی کو یقینی بنائے گی۔اُنہوں نے کہا کہ دہشتگردی کی جنگ کے ملکی معیشت پر بُرے اثرات مرتب ہوئے ہیں ۔ حکومت کا فرض بنتا ہے کہ ملک میں سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے انفراسٹرکچر اور سہولیات باہم پہنچائے ۔ علاوہ ازیں بہتر مستقبل کے لئے صحت اور تعلیم پر بھی توجہ دی جانی چاہیے۔

تعلیمی بجٹ کو کم کر کے جی ۔ڈی۔پی کا 1.6فیصد کر دیا گیا ہے۔ جو کہ 4فیصد ہونا چاہیے ۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ صنعت اور صحافت لازم و ملزوم ہیں ملکی صنعتی ترقی میں ہی صحافت کی خوشحالی ہے۔ حکومت اور تمام طبقات کو مل کر پاکستان کو مسائل سے نکالنے کیلئے جدوجہد کرنی ہوگی۔ ملک میں ٹارگٹ کلنگ ، بم دھماکے اور لاشوں کا گرنا بے معنی ہو چُکا ہے۔ لوگ پریشانیوں کو مثبت پہلو میں ڈھالنے کا ہنر سیکھ چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دستیاب وسائل کی ملک بھر میں مساوی تقسیم ہونی چاہیے کیونکہ توانائی بحران اس وقت پاکستان کا سب سے اہم اور بڑا مسئلہ ہے۔ اپنے خطبہ استقبالیہ میں چئیرمین اپٹپما فیصل آباد ریجن رضوان اشر ف نے ٹیکسٹائل پروسیسنگ ملز ایسوسی ایشن کے متعلق تفصیلا تعارف کرواتے ہوئے کہا کہ ملکی صنعتی شعبے کو درپیش مسائل کو اجاگر کر کے ان کے حل کروانے میں میڈیا کا اہم کردار ہے۔

میڈیا لوگوں کو خبر ، علم کے حصول اور معلومات کی بہم فراہمی میں پیش پیش ہے اُنہوں نے مزید کہا کہ توانائی بحران کی وجہ سے آج صنعتکار پریشان ہیں جبکہ سرمایہ کاری بھی دیگر ممالک کو منتقل ہو رہی ہے۔انرجی بحران کی وجہ سے ملک کی ٹیکسٹائل پاکستان سے ناپید ہوتی جارہی ہے۔ حکومت کو سستی بجلی کے حصول کے لئے بڑے ڈیموں کی تعمیر پر توجہ دینی چاہیے ۔ملک میں وسائل کی کمی نہ ہے مگر ضرورت صرف دھیان دینے کی ہے۔ انہوں نے صنعت دوست پالیسیاں مرتب کرنے کی ضرورت پر زور دیا ۔ تقریب کے اختتام پر سابق چئیرمین اپٹپما میاں آفتاب احمد نے مہمانوں کی آمد پر ان کا شکریہ ادا کیا جبکہ مہمانوں کو ایسوسی ایشن کی یادگاری شیلڈز بھی پیش کی گئیں۔