سپریم کورٹ میں میمو سکینڈل و جمشید دستی کی جعلی ڈگری کیس میں نااہلی کے مقدمے کی سماعت کل ‘ انتخابی اصلاحات کے بارے میں درخواستوں کی سماعت13فروری کو کی جائیگی

پیر 11 فروری 2013 14:12

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی این پی۔ 11فروری 2013ء) سپریم کورٹ میں میمو سکینڈل اور پیپلزپارٹی کے رکن قومی اسمبلی جمشید دستی کی جعلی ڈگری کیس میں نااہلی کے مقدمے کی سماعت (آج) منگل کوہوگی۔ سپریم کورٹ کا لارجر بنچ امریکہ میں پاکستان کے سابق سفیر حسین حقانی کے خلاف میمو سکینڈل کیس کی سماعت (آج) منگل کو کرے گا۔ کیس میں حقانی کی وکیل عاصمہ جہانگیر ہیں چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں قائم آٹھ رکنی لارجر بینچ جسٹس تصدق حسین جیلانی‘ جسٹس ناصر الملک ‘ جسٹس طارق پرویز‘ جسٹس آصف سعید خان کھوسہ‘ جسٹس اعجاز احمد چوہدری‘ جسٹس گلزار احمد اور جسٹس شیخ عظمت سعید پر مشتمل ہوگا۔

سپریم کورٹ کے جسٹس عارف خلجی حسین اور جسٹس جواد ایس خواجہ پر مشتمل رکنی بینچ پیپلزپارٹی کے رکن قومی اسمبلی جمشید احمد دستی کے جعلی ڈگری کیس میں ان کی نااہلی کے مقدمہ کی (آج) منگل کو سماعت کریگا ۔

(جاری ہے)

سپریم کورٹ نے فریقین درخواست گزار عدنان احمد خان اور جمشید دستی کو نوٹس جاری کردیئے ہیں ۔دوسری جانب چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں عدالت عظمیٰ کا تین رکنی بنچ نے انتخابی اصلاحات کے بارے میں درخواستوں کی سماعت(کل) بدھ کوکرے گا۔

گزشتہ سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن سندھ سے فوج کے ذریعے ووٹرز کی گھر گھر تصدیق پر عمل درآمد کے بارے میں بیان حلفی طلب کرتے ہوئے کہاہے کہ بتایاجائے کہ یہ عمل کب شروع ہوااوراس میں فوج کے کتنے جوانوں نے حصہ لیا؟۔ اس موقع پر عمران خان کے وکیل حامد خان عدالت میں پیش ہوئے اورموقف اختیارکیا تھاکہ دو ماہ گزرنے کے باوجود گھر گھر تصدیق کا عمل شروع ہی نہیں کیا گیا ۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا تھاکہ عدالتی فیصلے پر عمل درآمد نہ ہونے کی شکایات موصول ہورہی ہیں، عدالت کو بتایا جائے کہ کراچی کو کتنے علاقوں میں تقسیم کیا گیا،الیکشن کمیشن کے بعد سیکریٹری دفاع سے بھی پوچھا جائے گا۔اْنہوں نے کہا تھاکہ اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کے بارے میں آئندہ سماعت پرپوچھیں گے۔