پاکستان اور ایران کا امن گیس پائپ لائن منصوبے کی جلد از جلد تکمیل سمیت باہمی مفاد پر مبنی تمام معاملات پر کوئی سمجھوتہ نہ کرنے پر اتفاق ، دونوں ملکوں کا افغانستان سمیت خطے میں امن اور دہشتگردی کے خلاف مل کر کام کرنے کے عزم کا اعادہ ،پاکستان کی پرامن مقاصد کے لیے ایران کوایٹمی پروگرام کی حمایت کی یقین دہانی ،صدر آصف علی زرداری کی ایرانی ہم منصب محمود احمدی نژاد سے ملاقات ، دوطرفہ تعلقات ،خطے کی صورتحال ،دہشتگردی کے خلاف جنگ سمیت دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال

بدھ 27 فروری 2013 19:57

تہران (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔27فروری۔2013ء) پاکستان اور ایران نے امن گیس پائپ لائن منصوبے کی جلد از جلد تکمیل سمیت باہمی مفاد پر مبنی تمام معاملات پر کوئی سمجھوتہ نہ کرنے پر اتفاق کیاہے جبکہ دونوں برادر اسلامی ملکوں نے افغانستان سمیت خطے میں امن کے قیام اور دہشتگردی کے خلاف مل کر کام کرنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے جبکہ پاکستان نے پرامن مقاصد کے لیے ایران کے ایٹمی پروگرام کی حمایت کی یقین دہانی کرادی ۔

بدھ کو صدر آصف علی زرداری نے تہران پہنچنے کے بعد اپنے ایرانی ہم منصب محمود احمدی نژاد سے ملاقات کی جس میں دوطرفہ تعلقات ،خطے کی صورتحال ،دہشتگردی کے خلاف جنگ سمیت دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ذرائع کیمطابق ملاقات میں پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے کی جلد تکمیل اور ایران کے جوہری پروگرام کے حوالے سے بھی امور پرتبادلہ خیال کیا گیا ۔

(جاری ہے)

دونوں رہنماؤں نے گیس پائپ لائن منصوبے کی جلد از جلد تکمیل سمیت باہمی مفاد پر مبنی تمام معاملات پر کوئی سمجھوتہ نہ کرنے پر اتفاق کیا۔ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے افغانستان سمیت خطے میں امن کے قیام اور دہشتگردی کے خلاف مل کر کام کرنے کے عزم کا اعادہ کیا ۔ذرائع کیمطابق پاکستان نے پرامن مقاصد کے لیے ایران کے ایٹمی پروگرام کی حمایت کی یقین دہانی کرائی ۔

بعد ازاں صدر آصف علی زرداری نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای سے بھی ملاقات کی جس میں دوطرفہ تعلقات ،خطے کی صورتحال سمیت دیگراہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اس سے قبل صدر آصف علی زرداری 2روزہ سرکاری دورے پر تہران پہنچے تو ایران کے وزیر تیل رستم قاسمی نے مہر آباد ہوائی اڈے پر صدر مملکت کا پرتپاک استقبال کیا۔ صدر زرداری کی تہران آمد پر ایرانی مسلح افواج کے چاق و چوبند دستے نے انھیں سلامی