ایڈیشنل سیشن جج اورسول جج کنڈیارو کے تحصیل محراب پور کے مختلف اسکولوں پر چھاپے،درسی کتابوں سے بھراسٹور کھلوادیا، ہائیر سیکنڈری اسکول کی پرنسپل بخت بانو کو وظیفہ نہ دینے کی رپورٹ طلب

ہفتہ 9 مارچ 2013 22:45

نوشہرو فیروز(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔9مارچ۔ 2013ء)سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب بند اسکولوں کے خلاف نوٹس لینے کے بعد ہفتہ کو ایڈیشنل سیشن جج کنڈیارو سید ناصر الدین شاہ فرسٹ سول جج کنڈیارو علم الدین جانوری نے تحصیل محراب پور کے مختلف اسکولوں پر چھاپے مارے جب جج صاحبان گورنمنٹ ہائیر سیکنڈری اسکول طالبات محراب پورپہنچے تو طالبات نے انہیں کتابیں اور ریفام سپورٹ یونٹ کے 2400روپے وظیفے نہ ملنے کی شکایت کی جس پر ایڈیشنل سیشن جج کنڈیارو سید ناصر الدین شاہ نے اسکول پرنسپل بخت بانو کو وظیفہ نہ دینے کی رپورٹ طلب کی اور اسٹور روم کھلوایا جہاں پر درسی کتابوں کے ڈھیر لگے ہوئے تھے دوسری جانب سماجی تنظیم اسٹاپ این جی او کے عبدالخالق مغل ،انٹرنیشنل ہیومن رائٹس آبزرورنوشہروفیروز کے رہنما نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ مذکورہ اسکول کی پرنسپل نے گذشتہ چار سال کے دوران محکمہ ڈاکخانہ کی ملی بھگت سے آر ایس یو وظیفوں کی رقم میں ایک کروڑ سے زائد کی کرپشن کی ہے انہوں نے یہ بھی بتایا کہ وظیفہ مانگنے والی طالبات کو فیل اور دیگر نتائج کی دھمکیاں دیں جاتیں ہیں انہوں نے مطالبہ کیا کہ سال 2008سے ابتک دیئے جانیوالے وظیفوں کی لسٹ لیکر سابقہ اور موجودہ طالبات سے وظیفہ ملنے یا نہ ملنے کی تحقیقات کرائیں جائیں کیونکہ پرانے شناختی کارڈ کی کاپیاں لگا کر ان کے جعلی دستخط یا فارموں پر دستخط کروا کے وظیفوں کی رقم میں جعلسازی کی گئی ہے ۔