پاک ایران گیس پائپ لائن معاہدہ وقت کی اہم ضرورت ہے،امریکہ کی جانب سے پابندیوں کی دھمکیاں پاکستان کو کچھ نہیں کرسکتی،پاک امریکہ تعلقات پہلے ہی خراب ہے، ایران کے ساتھ گیس معاہدہ سے ملک میں انرجی کا بحران بھی ختم ہوجائے گا اور ملک کی معیشت بہتر ہوگی، امریکہ بلوچستان کو پاکستان سے علیحدہ کرنا چاہتا ہے،بلوچستان میں بیرونی مداخلت ہے،سابق اسپیکر قومی اسمبلی اور بزرگ سیاستدان الٰہی بخش سومرو کا استقبالیہ سے خطاب

منگل 12 مارچ 2013 20:46

جیکب آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔12مارچ۔ 2013ء) سابق اسپیکر قومی اسمبلی اور بزرگ سیاستدان الٰہی بخش سومرو نے کہا ہے کہ پاک ایران گیس پائپ لائن معاہدہ وقت کی اہم ضرورت ہے حکومت نے دلیرانہ اور وقت کے مطابق فیصلہ کیا ہے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈسٹرکٹ پریس کلب جیکب آباد کی جانب سے دئیے جانے والے استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا، الٰہی بخش سومرو کا کہنا تھا کہ پاک ایران معاہدہ اور گواردر پورٹ کو چین کے حوالے کرنے کا فیصلہ عوامی مفادات کے عین مطابق ہے، امریکہ کی جانب سے پابندیوں کی دھمکیاں پاکستان کو کچھ نہیں کرسکتی، پاکستان اور امریکا کے تعلقات اس وقت بھی بہتر نہیں کیونکہ ڈرون حملے تاحال جاری ہے جس میں بے گناہ لوگ مررہے ہیں ،ریمنڈ ڈیوس جس نے بے گناہ پاکستانیوں کو قتل کیااور باآسانی ملک سے چلا گیا جس پر پاکستانی قوم امریکا کے لیے غصہ رکھتے ہیں جو تھمنے کے بجائے بڑھتا جارہا ہے ،انہوں نے کہا کہ چین اور ایران پاکستان کے دوست ممالک ہیں ایران کے ساتھ گیس معاہدہ سے ملک میں انرجی کا بحران بھی ختم ہوجائے گا اور ملک کی معیشت بہتر ہوگی،انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان کے حالات خراب کرنے میں غیر ملکی ملوث ہیں،اگر بیرونی مداخلت کو ختم کیا جائے تو حالات بہتر ہوسکتے ہیں،انہوں نے کہا کہ امریکہ بلوچستان کو پاکستان سے علیحدہ کرنا چاہتا ہے ،اس موقع پر ڈسٹرکٹ پریس کلب کے صدر زاہد حسین رند کہا کہ آج ملک میں قائم جمہوریت کا سہرا میڈیا اور عدلیہ کو جاتا ہے، میڈیا نے جمہوریت کی بحالی میں اہم کردار ادا کیا ہے،انہوں نے کہا کہ جمہوریت کے قربانیاں دینے والے صحافیوں کو جمہوری دور میں قتل کیا گیا اور صحافی عدم تحفظ کا شکار رہے ہیں، پاکستان کو صحافیوں کے مقتل گاہ بنا دیا گیا ہے،حکومت صحافیوں کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہوچکی ہے،انہوں نے مطالبہ کیا کہ صحافیوں کی فلاح و بہبود کے لیے فوری اقدامات کئے جائیں ، اس موقع پررجب علی بروہی، آصف علی بھٹی،عبدالرحمن آفریدی، وسیم بالم بروہی، راجہ علی سرکی، عاشق علی دایواور دیگر بھی موجود تھے۔