نجی بجلی گھر ملی بھگت سے پانچ روپے یونٹ بجلی پیدا کر18روپے میں فروخت کر رہے ہیں، ذاتی و سیاسی مفادات کیلئے گیس کی غیر منصفانہ تقسیم کرنے والے عناصر کے خلاف کارروائی کی جائے، ملک کے پاور سیکٹر کی سمت درست کی جائے، تمام شعبوں کو میرٹ پر گیس فراہم کی جائے، فرٹیلائزر، سی این جی، سٹیل انڈسٹری، دیگر صنعتوں اور گھریلو صارفین کا استحصال ختم کیا جائے، پنجاب میں دو ماہ سی این جی بند رکھ کر عوام اور پچیس لاکھ لا گاڑی مالکان کا استحصال کیا گیا،آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن کے چیئرمین غیات پراچہ کی پریس کانفرنس

جمعرات 18 اپریل 2013 00:06

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔18اپریل۔ 2013ء) سپریم کونسل آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن کے چیئرمین غیات پراچہ ، چیئرمین پنجاب شجاع، چیئرمین بلوچستان بریگیڈئر افتخار اور دیگر نے کہاہے کہ نجی بجلی گھر ملی بھگت کر کے پانچ روپے یونٹ بجلی پیدا کر اٹھارہ روپے میں فروخت کر رہے ہیں، ذاتی و سیاسی مفادات کیلئے گیس کی غیر منصفانہ تقسیم کرنے والے عناصر کے خلاف کارروائی کی جائے، ملک کے پاور سیکٹر کی سمت درست کی جائے، تمام شعبوں کو میرٹ پر گیس فراہم کی جائے، فرٹیلائزر، سی این جی، سٹیل انڈسٹری، دیگر صنعتوں اور گھریلو صارفین کا استحصال ختم کیا جائے، پنجاب میں دو ماہ سی این جی بند رکھ کر عوام اور پچیس لاکھ لا گاڑی مالکان کا استحصال کیا گیا، سی این جی کا شعبہ سب سے زیادہ 656 روپے ٹیرف ادا کرتا ہے۔

(جاری ہے)

وہ جمعرات کے روز نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا نیب کے اقدام کی تائید، مصنوعی گیس بحران، مائع گیس درآمد، آئل امپورٹ بل کے بارے میں موقف درست ثابت ہوا۔ سابق وزیر پٹرولیم نے کیپٹو پاور پلانٹ مالکان کو فائدہ پہنچانے کیلئے سی این جی شعبہ کے خلاف بے بنیاد پراپیگنڈا کیا۔ ذاتی مفاد کے لئے گیس تقسیم کا فارمولا کئی بار تبدیل ، فرٹیلائزر، سی این جی اور جنرل انڈسٹری کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا، کئی بار کیپٹو پاور کا سلسلہ ختم کرنے کی سفارش اہم اداروں نے ردی کی ٹوکری میں ڈال دیں۔

ٹیکسٹائل کے 79 بااثر لوگ حکومت کو امپورٹ کے نام پر بے وقوف بنا رہے ہیں۔ اقتدار کی تبدیلی کے باوجود موجودہ حکومت نے سوئی گیس کے پریشر پر کوئی توجہ نہ دی ہے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ہمیں مکمل پریشر کے ساتھ گیس فراہم کی جائے، ہم دو سالوں سے کریہ زاری کر رہے ہیں۔ چیئرمین آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن عابد حیات نے کہا کہ کیپٹو پاور سیکنڈل کی آزادانہ تحقیقات کرائی جائیں۔

ایک سو تیرہ بااثر افراد کو نوازنے کیلئے گیس کی غیر منصفانہ تقسیم کی گئی جس سے حکومت، تاجر برادری اور عوام کو کھربوں روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔ ملکی ترقی رک گئی اور لاکھوں افراد بے روزگار ہو گئے جبکہ بڑی تعداد یمں انڈسٹری اور بھاری سرمایہ ملک سے باہر منتقل ہو گیا۔ جس نے روپے کی قدر کو ٹشو پیپر کے برابر اور ملک کو فقیر بنا دیا۔ عابد حیات نے کہا کہ نیب کے اقدام سے ملک میں گیس کے مصنوعی بحران، غیر منصفانہ تقسیم، پاکستان میں ایل پی جی کی ناکامی، آئل امپورٹ بل میں ناقابل برداشت اضافہ اور نجی شعبہ کو مائع گیس درآمد کرنے کی اجازت دینے سے متعلق ہمارا موقف درست ثابت ہوا۔

کیپٹو پاور پلانٹس کی جدت اور استعداد کے دعوے کرنے والے عوام کوگمراہ کر رہے ہیں اس وقت تمام نجی بجلی گھر اٹھارہ فیصد استعداد پر چل رہے ہیں۔ یہ سال خوردہ بجلی گھر روزانہ 454 ملین مکعب فٹ گیس ضائع کر رہے ہیں اور اگر انہیں گیس نہ دی جاتی تو اڑھائی ہزار میگا واٹ اضافی بجلی بنتی جس سے لوڈشیڈنگ کا عذاب کم ہو جاتا۔ غیاث پراچہ نے کہا کہ نجی بجلی گھر مالکان کئی سال سے مختلف محکموں سے ملی بھگت کر کے پانچ روپے یونٹ بجلی بنا کر اٹھارہ روپے میں فروخت کر رہے ہیں مگر تمام ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔

انہوں نے نیب کے اقدام کو سراہا اور خراج تحسین پیش کیا۔ کیپٹن شجاع نے کہا کہ پنجاب میں دو ماہ سی این جی سٹیشنز کو بلاجواز بند رکھ کر عوام اور پچیس لاکھ گاڑی مالکان کا استحصال کیا گیا۔ بریگیڈئر افتخار نے کہا کہ سی این جی کا شعبہ سب سے زیادہ 656 روپے ٹیرف ادا کرتا ہے اور سو فیصد استعداد پر چلتا ہے جبکہ نجی بجلی گھر اٹھارہ فیصد استعداد پر چلتے ہیں اور 486 روپے ٹیرف ادا کرتے ہیں۔ مقررین نے کہا کہ اگر حکومت ہماری تجاویز اور مطالبات پر غور نہیں کر کے گی تو ہمیں مجبوراً سڑکوں پر آنا ہوگا۔ جس کی تمام ذمہ داری موجودہ حکومت کی ہوگی