فرقہ پرستی کو ختم کر کے آپس میں اتحاد و اتفاق کی فضاء قائم کرنا ہوگی،فرقوں کی لڑائیاں اتحاد امت کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں،دشمنان اسلام ہمیں فرقو ں میں تقسیم کرکے اپنے مفادات حاصل کر رہے ہیں،گذشتہ عرصہ سے خطہ میں امریکہ و نیٹوکی موجودگی کا بھارت نے بھرپور فائدہ اٹھایا، پاکستان کے پانیوں پر قبضے کرتے ہوئے بیسیوں ڈیم تعمیر کر کے پاکستان کے پانیوں پر مکمل کنٹرول حاصل کر لیا ، امیر جماعة الدعوة پروفیسر حافظ محمد سعید کاتربیتی نشست سے خطاب

ہفتہ 13 جولائی 2013 16:41

فیصل آباد ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔آئی این پی۔ 13جولائی 2013ء ) امیر جماعة الدعوة پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ فرقہ پرستی کو ختم کر کے آپس میں اتحاد و اتفاق کی فضاء قائم کرنا ہوگی،فرقوں کی لڑائیاں اتحاد امت کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔دشمنان اسلام ہمیں فرقو ں میں تقسیم کرکے اپنے مفادات حاصل کر رہے ہیں۔گذشتہ عرصہ سے میں خطہ میں امریک و نیٹوکی موجودگی کا بھارت نے بھرپور فائدہ اٹھایا، پاکستان کے پانیوں پر قبضے کرتے ہوئے بیسیوں ڈیم تعمیر کر کے پاکستان کے پانیوں پر مکمل کنٹرول حاصل کر لیا،اب وقت آگیا ہے کہ ہم دنیا کو یہ باور کروا دیں کہ بھارت غاصب اور جارح ہے،ہم کسی صورت اسکو اپنا حق چھیننے نہیں دیں گے ۔

رمضان المبارک اتحاد و یگانگت کے ساتھ ہی انسانیت کے فلاح کیلئے سرگرم ہونے کابھی مہینہ ہے۔

(جاری ہے)

وہ ہفتہ کو فیصل آبادکے علاقہ جڑانوالہ روڈ پر واقع مقامی شادی ہال میں افطارڈنر اورسمن آباد میں منعقدہ تربیتی نشست سے خطاب کررہے تھے ۔امیر جماعة الدعوة نے کہا کہ فرقوں کی لڑائیوں سے کفار کومسلم امت کی صفوں میں گھسنے کے مواقع مل رہے ہیں اورانہی لڑائیوں سے فائدے اٹھا کر کفار مسلم ممالک پر قبضوں کیلئے کوشاں ہیں،اس لئے آج فرقوں میں بٹنے کا وقت نہیں بلکہ فرقوں اور آپسی مخالفانہ ر ویہ ترک کر کے اسلام اور مسلمانوں کے استحکام کی جنگ لڑنے کیلئے ایک امت کے تصور کو مضبوط کرنے کا وقت ہے۔

حافظ محمد سعید نے کہا کہ نائن الیون کے بعد جب نیٹو و امریکہ افغانستان میں آئے تو پہلے دن سے بھارت نے امریکی ایماء پر پاکستان کے پانیوں پر قبضہ شروع کر دیا تھا اوران پر ڈیموں کی تعمیرات کا سلسلہ شروع کیا، پاکستان کے پانی پر مکمل کنٹرول حاصل کر کے پاکستان کو معاشی طور پر اپاہج بنانے کے منصوبے پرگامزن ہوگیا تھا اسی منصوبے کے تحت پاکستان کے پانی پر بیسیوں غیر قانونی ڈیمز تعمیر کر لئے گے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یورپین تھنک ٹینک خود اپنی ریسرچز میں تسلیم کر رہے ہیں کہ دوہزار تیس کے بعد دنیا کے منظر نامے میں بڑی تبدیلیاں آچکی ہونگی ،سترہ سال کے بعد دنیا کے باری لیڈنگ ممالک میں ایک پاکستان بھی ہوگالیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ ایسا تب ہی ممکن ہے جب ہمیں خود کو تبدیل کر نا ہو گا اور پاکستا ن میں اسلامی نظام کا قیام عمل میں لایا جائیگا۔

انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں بسنے والے مسلمانوں پر مختلف حیلوں بہانوں سے مظالم ڈھائے جا رہے ہیں اور ہمیں اسلام کی جانب سے عطاء کی گئی انفرادیت کو چھیننے کے لئے طرح طرح کے ہتھکنڈے استعمال کئے جا رہے ہیں۔بر ما کے مسلمانوں پر امن و آتشی کے دعوے دار بدھوں نے حملے شروع کئے تو اپنی جانیں بچا کر دوسرے ممالک کی جانب ہجرت کرنے والے برمی مسلمانوں پربھی بھارتی و تھائی سرحدی فورسز نے حملے کر کے انکوختم کرنے بدھ منصوبوں میں اپنا حصہ ڈالا۔