تھر میں رانی کھیت کی بیماری پھیلنے سے ایک ماہ میں30 مور ہلاک ، مجموعی تعداد 120 ہوگئی

منگل 16 جولائی 2013 21:32

تھر /سکھر (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔16جولائی۔ 2013ء) تھر میں ایک بار پھر موروں میں رانی کھیت کی بیماری پھیلنے سے ایک ماہ میں تیس مور ہلاک ہوگئے ،رواں سال ہلاک ہونے والے موروں کی تعداد 120 ہوگئی ۔منگل کو برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسسٹنٹ کنزرویٹر محکمہ جنگلی حیات لجپت شرما نے کہاکہ ڈیپلو تحصیل گاوٴں گرڑی میں مزید دو مور ہلاک ہوگئے ۔

انہوں نے کہا کہ رانی کھیت میں اس سال تیس مور ہلاک ہوئے جبکہ سوسائٹی فار کنزرویشن اینڈ پروٹیکشن آف انوائرمینٹ کے پاس موروں کی تعداد 120 ہے۔

(جاری ہے)

محکمہ جنگلی حیات سندھ کے مطابق صحرائے تھر میں موروں کی تعداد اسّی ہزار ہے۔محکمہ جنگلی حیات نے کہا ہے کہ محکمہ مرغبانی کے ڈاکٹروں کی مدد سے ویکیسن کرائی گئی ہے اور جس گاوٴں سے شکایت آتی ہے اس کے آس پاس بھی ویکیسن کی جاتی ہے۔

زرعی یونیورسٹی ٹنڈو جام کے محکمہ مرغبانی کے پروفیسر اسماعیل رند نے کاہے کہ رانی کھیت بیماری کا کوئی علاج نہیں ہے۔ انہوں نے کہا ’وائرس پھیل جائے تو اس کو کنٹرول کرنا مشکل ہے۔ اس لیے بہتر یہ ہے کہ بیماری سے پہلے پرندوں کی ویکیسن کردی جائے۔ انہوں نے کہا کہ بڑے پرندوں کو پانی کے ذریعے ویکسین دی جاسکتی ہے۔

متعلقہ عنوان :