سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کا حکومت سے ایبٹ آباد کمیشن کی رپورٹ منظر عام پر لانے کا مطالبہ، اشرف جہانگیر قاضی کے اختلافی نوٹ کو رپورٹ کا حصہ بنایا جائے‘ امریکی آپریشن کا ہونا تمام اداروں کی مشترکہ ناکامی ہے، کسی ایک ادارے کو ذمہ دار قرار نہیں دیا جاسکتا،چیئرمین کمیٹی سینیٹر مشاہد حسین سید کی اجلاس سے کے بعد میڈیا سے گفتگو

بدھ 17 جولائی 2013 16:28

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔آئی این پی۔ 17جولائی 2013ء) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع و دفاعی پیداوار نے ایبٹ آباد کمیشن رپورٹ کے افشاء کو اہم معاملہ قرار دیتے ہوئے حکومت سے رپورٹ منظر عام پر لانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اشرف جہانگیر قاضی کے اختلافی نوٹ کو رپورٹ کا حصہ بنایا جائے‘ امریکی آپریشن کا ہونا تمام اداروں کی مشترکہ ناکامیم ہے کسی ایک ادارے کو ذمہ دار قرار نہیں دیا جاسکتا۔

کمیٹی کا اجلاس چیئرمین سینیٹر مشاہد حسین سید کی زیر صدارت بدھ کو پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا اجلاس میں ممبران کمیٹی کے علاوہ اشرف جہانگیر قاضی نے خصوصی شرکت کی اور کمیٹی کو ایبٹ آباد کمیشن کی رپورٹ پر تفصیلی بریفنگ دی بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین کمیٹی سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا کہ کمیٹی نے ایبٹ آباد کمیشن کی رپورٹ کے افشاء ہونے کو اہم معاملہ قرار دیا ہے کمیٹی نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ کمیشن کی رپورٹ کو منظر عام پر لا کر پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے تاکہ مستقبل میں ایبٹ آباد جیسے واقعات رونما نہ ہوسکیں۔

(جاری ہے)

کمیٹی نے مطالبہ کیا ہے کہ اشرف جہانگیر قاضی کے 40 صفحات پر مشتمل اختلافی نوٹ کو کمیشن کی رپورٹ کا حصہ بنایا جائے اور تجاویز و سفارشات کو قومی پالیسی کا حصہ بنایا جائے۔ چیئرمین کمیٹی نے بتایا کہ کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ عید الفطر کے بعد ایبٹ آباد کے واقعہ اور کمیٹی کی رپورٹ اور دیگر حساس معاملات پر عوامی سماعت منعقد کی جائے گی جس میں ماہرین سے آراء طلب کی جائیں گی۔

ان آراء کو کمیٹی کی رپورٹ میں شامل کرکے منظر عام پر لایا جائے گا مشاہد حسین سید نے کہا کہ کمیشن کی رپورٹ کے معاملے پر کسی ایک ادارے کو مورد الزام نہیں ٹھہرانا چاہئے تمام ادارے قومی سلامتی کے تحفظ کے ذمہ دار ہیں مشترکہ ناکامی ہے کسی ایک پر نہیں ڈال سکتے۔ انہوں نے کہا کہ کمیٹی نے افواج پاکستان کی خواتین پیرا ٹوپر کی کامیاب تربیت پر ستائش کی قرارداد منظور کی جس میں خواتین کی صلاحیتوں کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔