مجھے دھمکیاں دی گئیں، میرے خاندان پرحملہ بھی ہوا،فخرالدین جی ابراہیم

جمعرات 1 اگست 2013 14:02

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 1اگست 2013ء) چیف الیکشن کمشنرجسٹس ریٹائرڈ فخرالدین جی ابراہیم کا کہنا ہے کہ مجھے کئی مرتبہ دھمکیاں دی گئیں اور میرے خاندان پر حملہ بھی کیا گیا، انتخابات میں تاخیر نہ ہو اس لئے سب برداشت کیا۔ دوسری جانب پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم نے فخرالدین جی ابراہیم کے استعفے کو خوش آئند قرار دے دیا ہے۔ جسٹس ریٹائرڈ فخرالدین جی ابراہیم چیف الیکشن کمشنرکے عہدے پر ایک سال سات روزرہنے کے بعد مستعفی ہو گئے۔

ایوان صدر اور وزیراعظم کو بھیجے گئے استعفیٰ میں فخرو بھائی نے کہا مجھے کئی مرتبہ دھمکیاں دی گئیں، میرے خاندان پرحملہ بھی ہوا، انتخابات میں تاخیرنہیں چاہتا تھا اس لئے سب برداشت کیا، نئے ارکان پارلیمنٹ کو نیا چیف الیکشن کمشنرچننے کا موقع ملنا چاہئے۔

(جاری ہے)

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے فخرالدین جی ابراہیم کے استعفیٰ کو خوش آئند قراردیا ، ان کا کہنا تھاکہ چیف الیکشن کمشنر کے استعفیٰ کے بعد صدارتی انتخاب سوالیہ نشان بن گئے ہیں۔

چیف الیکشن کمشنر کے استعفیٰ کے بعد باقی ممبران کو بھی مستعفی ہونا چاہیے۔ دوسری جانب ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کا کہنا تھا کہ فخرالدین جی ابراہیم کو جس شدید تنقید کا سامنا تھا اورصورتحال جس نہج پرپہنچ گئی تھی اس کی روشنی میں ان کے پاس استعفیٰ دینے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا۔