سکھر ،بارشوں کے بعد شہر میں صفائی ستھرائی کا فقدان ، حکومتی نمائندے غائب ،شہر کے کاروباری و رہائشی علاقوں میں گندگی کے ڈھیر لگ گئے ، وبائی امراض بڑھنے کا خدشہ ،سکھرنساسک کی ناقص کار کردگی دیکھانے والے افسران کے خلاف کاروائی عمل میں لائے ،شہریوں اور تاجروں کا مطالبہ

اتوار 4 اگست 2013 20:15

سکھر (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔4اگست۔ 2013ء) بارشوں کے بعد شہر میں صفائی ستھرائی کا فقدان ، حکومتی نمائندے غائب ،شہر کے کاروباری و رہائشی علاقوں میں گندگی کے ڈھیر لگ گئے ، وبائی امراض بڑھنے کا خدشہ ،بارشوں کے دوران کچہرا اٹھانے والی گاڑیوں کو بند کرہزاروں لیٹر ڈیزل بچا لیا گیا ، سندھ حکومت سکھرضلعی انتظامیہ اور سکھرنساسک کی ناقص کار کردگی دیکھانے والے افسران کے خلاف کاروائی عمل میں لائے ،شہریوں اور تاجروں کا مطالبہ ،تفصیلات کے مطابق حالیہ سندھ میں ہونی والی تباہ کن بارشوں نے جہاں دیگر علاقوں کو اپنی لپٹ میں لیا وہاں سندھ کا تیسرا بڑا شہر سکھراور اس کے گرد نواح کے علاقے بھی اس سے نہ بچ سکے تباہ کن بارش نے شہر کے مختلف رہائشی وکاروباری مراکز کیساتھ کوئی رعایت نہیں برتی جس کے باعث کاروباری مراکز و رہائشی علاقوں میں بارش کا پانی تالاب کی صورت اختیار کر گیابارش کے پانی کی نکاسی کے لئے متعلقہ عملہ تو نظر نہیںآ یا البتہ لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت پانی نکالنا شروع کر دیا اب بھی شہر کے کئی علاقے جن میں مینارہ روڈ ، سینٹرل جیل ٹو ، ایوب گیٹ اسٹیشن روڈ ، پرانہ سکھر ، غریب آباد ، گھنٹہ گھر و دیگر علاقے شامل ہیں جہاں پانی کئی فٹ کھڑا ہے اور ان کے قریب ہی کچہرا کنڈیوں میں گندگی کے ڈھیرضلعی انتظامیہ کو منہ چڑاتے نظر آ رہے ہیں واضع رہے کہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے نساسک کو شہر کے مختلف علاقوں میں قائم نکاسی آب کے سلسلے میں لگائے جانے والے ہیوی جنریٹروں کو پیشگی ڈیزل کی فراہمی کر دی گئی تھی تاکہ بارشوں اور بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے دوران جنریٹروں کے زریعے شہر سے نکاسی کا عمل جاری رکھا جا سکے تاہم ہیوی جنریٹر اور ڈیزل موجود ہونے کے باجود نہ تو جنریٹر چلائے جا سکے اور نا ہی شہر کے علاقوں میں جہاں پانی کھڑا ہے وہاں سے پانی نکالا جا سکا ہے نساسک انتظامیہ کی ہٹ دھرمی کا واضع ثبوت بارشوں کے دوران شہر سے کچہرا اٹھانے والی گاڑیاں تو اسٹارٹ بھی نہیں کی گئی اور ان گاڑیوں میں استعمال ہونے والا ڈیزل بھی نساسک ہڑپ کر گئی بارشوں کے بعد نساسک انتطامیہ سمیت ضلعی انتظامیہ کی بے حسی کا یہ عالم ہے کہ شہر میں صفائی ستھرائی کا عملہ کہی بھی نظر نہیںآ یا بارش کے باعث صفائی ستھرائی کے ناقص انتظامات کے سبب شہر کھنڈرات کا منظر پیش کر رہا ہے گندگی کے ڈھیروں نے پہاڑوں کی صورت اختیار کر لی ہے شہرمیں گندے پانی اور کچہروں کے ڈھیروں کے جمع ہونے کے باعث مختلف وبائی امراض پھیلنے کا خدشہ حد سے بڑھ گیا ہے تاہم لگتا ہے نساسک انتظامیہ اور ضلعی انتظامیہ ان بڑھتے ہوئے مسائل کے جانب توجہ دینے سے قاصر ہے۔

متعلقہ عنوان :