اسلام آباد واقعہ کا ملزم ملزم سکندر پارلیمنٹ ہاؤس میں کسی کو یر غمال بنا کر اپنے مطالبات منوانا چاہتا تھا ،بظاہر اس واقعہ کے پیچھے کسی تنظیم کا ہاتھ نظر نہیں آتا،زمرد خان کسی سے پوچھے بغیر سکندر کے پاس گئے ورنہ یہ مسئلہ 10سے 15 منٹ میں حل ہونیوالا تھا ، ملزم کی بیوی اس کے ساتھ منصوبہ بندی میں شامل تھی ،ملزم کیخلاف کاروائی میں تاخیر کی ذمہ داری میڈیا پر عائد ہوتی ہے ، میڈیا کی وجہ سے پولیس بروقت کاروائی نہ کر سکی ،سکندر کا تعلق ایک کالعدم تنظیم سے ہے ، اس کشمیر میں تربیت حاصل کی ،انسپکٹر جنرل پولیس اسلام آباد سکندر حیات کی پریس کانفرنس

پیر 26 اگست 2013 20:09

اسلام آباد واقعہ کا ملزم ملزم سکندر پارلیمنٹ ہاؤس میں کسی کو یر غمال ..
{#EVENT_IMAGE_1#}اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔26اگست۔ 2013ء) انسپکٹر جنرل پولیس اسلام آباد سکندر حیات نے اسلام آباد واقعہ کا ملزم ملزم سکندر پارلیمنٹ ہاؤس میں کسی کو یر غمال بنا کر اپنے مطالبات منوانا چاہتا تھا ،بظاہر اس واقعہ کے پیچھے کسی تنظیم کا ہاتھ نظر نہیں آتا،زمرد خان کسی سے پوچھے بغیر سکندر کے پاس گئے ورنہ یہ مسئلہ 10سے 15 منٹ میں حل ہونیوالا تھا ، ملزم کی بیوی اس کے ساتھ منصوبہ بندی میں شامل تھی ،واقعہ کے ذمہ دار ملزم کیخلاف کاروائی میں تاخیر کی ذمہ داری میڈیا پر عائد ہو گی ہے ،موقع پر میڈیا کی بڑی تعداد میں موجودگی اور لائیو کوریج کی وجہ سے پولیس بروقت کاروائی نہ کر سکی ، میڈیا کی لائیو کوریج کیلئے ضابطہ ضابطہ اخلاق ہونا ضروری ہے ، سکندر کا تعلق ایک کالعدم تنظیم سے ہے اس نے 1996ء میں عسکریت پسندی کی تربیت کشمیر میں حاصل کی ۔

(جاری ہے)

وہ پیر کو اپنے دفتر میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد واقعہ میں تاخیر کی وجہ سے موقع پر میڈیا کی موجودگی تھی جس کے لئے کوئی ضابطہ اخلاق ہونا ضروری تھا ۔ انہوں نے سکندر ملک کے بارے میں کہا کہ سکندر کا تعلق کالعدم تنظیم سے ہے ۔ ملزم سکندر نے 1996ء میں عسکریت پسندی کی تین ماہ کی ٹریننگ کشمیر میں حاصل کی اور 1998ء میں دبئی پولیس نے گرفتار کیا اور 3ماہ جیل میں رہے جہاں وہ کالعدم تنظیم کی فنڈ ریزنگ کرتے تھے ۔

ملزم سکندر 2010ء میں نام دل کر اور کلین شیو ہوکر دوبارہ دوبئی گیا اور 2010ء میں ہی واپس آگیا ۔ تنخواہ بند ہونے کیوجہ سے نشہ کرنا شروع کردیا ۔ آئی جی اسلام آباد سکندر حیات نے کہا کہ ملزم سکندر پارلیمنٹ ہاؤس میں کسی کو یر غمال بنا کر اپنے مطالبات منوانا چاہتا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ بظاہر اس واقعہ کے پیچھے کسی تنظیم کا ہاتھ نظر نہیں آتا تاہم تصدیق نہیں ہوسکی کہ ان کے پیچھے کس کا ہاتھ ہے ۔ آئی جی اسلام آباد سکندر حیات کے مطابق زمرد خان کسی سے پوچھے بغیر سکندر کے پاس گیا ورنہ یہ مسئلہ 10سے 15 منٹ میں حل ہونیوالا تھا ۔ ملزم کی بیوی منصوبہ بندی میں شامل تھی اور اسے ملزم کے پاس موجود اسلحہ کے بارے میں بھی معلوم تھا ۔