سندھ: سیکڑوں دیہات میں سیلابی ریلا داخل ہوگیا

منگل 27 اگست 2013 11:51

حیدر آباد / سکھر / نوابشاہ(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 27اگست 2013ء) سندھ میں سیکڑوں دیہات میں سیلابی پانی داخل ہوگیا، متاثرین کھلے آسمان تلے بے یارو مددگار پڑے ہیں۔ حیدرآباد سے نجی ٹی وی کے مطابق دریائے سندھ میں کوٹری بیراج کے مقام پر پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، سکھر بیراج پر پانی کی سطح میں کمی ہے جبکہ گدو بیراج پر پانی کی سطح میں ایک بار پھر اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

دوسری طرف دریا کے پاٹ میں واقع گوٹھوں میں پانی داخل ہوجانے کے باوجود وہاں کے لوگوں کو منتقل کرنے کے لیے متعلقہ انتظامیہ نے تاحال کوئی اقدامات نہیں کیے۔ دریائے سندھ میں پانی کے بہاؤ میں اضافے کے باعث سحرش نگر بچاؤ بند کے قریب دریا کے اندر قائم گل شاہ کالونی کے کئی مکانات میں پانی داخل ہوا تو متاثرہ افراد نے اپنی مدد آپ کے نقل مکانی کر کے پکے بندوں پر کھلے آسمان تلے منتقل ہونا شروع کردیا ہے۔

(جاری ہے)

سیلابی صورتحال کے باوجود حیدرآباد کی ضلعی انتظامیہ نے آبادی کو وہاں سے ہٹانے کے بجائے انھیں سیلاب کے رحم وکرم پر چھوڑدیا لیکن متاثرین اب بھی جگہ خالی کرنے کے لیے تیار نہیں ان کا صرف ایک مطالبہ ہے کہ اگر حکومت انھیں پلاٹ فراہم کرے تو وہ یہ جگہ مستقل بنیادوں پر چھوڑ دیں گے۔ آ ن لائن کے مطابق پانی کی سطح میں مزید اضافہ ہونے کی وجہ سے گھوٹکی، سکھر، کشمور کے کئی کچے کے علاقے زیر آب اگئے اور وہاں پر ہزاروں ایکڑ پر فصلیں تباہ ہو گئیں ان علاقوں میں کئی لوگ ابتک پھنسے ہوئے ہیں تاہم پانی میں اضافے کی وجہ سے انتظامیہ اور ریسکیو ٹیموں کو امدادی کارروائی میں مشکلات کا سامنا ہے۔

نواب شاہ سے نمائندہ ایکسپریس کے مطابق دریائے سندھ میں ضلع نواب شاہ کی حدود میں اس وقت ساڑھے 3 لاکھ کیوسک پانی کا بہاؤ سکرنڈ کے قریب ہڈ منگلی کے مقام پر جاری ہے، محکمہ ایریگیشن نے مڈ بنگلو کے مقام پر 20 ہزار خالی بوریاں اور مڈ منگلی کے مقام پر 10 ہزار خالی بوریاں ہنگامی صورتحال کے لیے رکھی ہیں جبکہ ہیوی مشینری کو بھی اسٹینڈ بائی رکھا ہوا ہے۔

متعلقہ عنوان :