محکمہ تعلیم پنجاب کا نعرہ مارنہیں پیار کے نعرہ کی بدولت طلبہ آوارہ ہوگئے ،اساتذہ پریشان ،اساتذہ کی عدم دلچسپی کے باعث جماعت نہم کا سالانہ رزلٹ 27فیصد آنے پر گورنمنٹ ہائی سکول نمبر1پیرمحل میں زیر تعلیم طلبہ کا مستقبل مخدوش ،27فیصد پاس طلبہ جماعت دہم میں ،73فیصد طلبہ سڑکوں پر

منگل 27 اگست 2013 17:06

پیرمحل ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔آئی این پی۔ 27اگست 2013ء ) محکمہ تعلیم پنجاب کا نعرہ مارنہیں پیار کے نعرہ کی بدولت طلبہ آوارہ ہوگئے ،اساتذہ پریشان ،اساتذہ کی عدم دلچسپی کے باعث جماعت نہم کا سالانہ رزلٹ 27فیصد آنے پر گورنمنٹ ہائی سکول نمبر1پیرمحل میں زیر تعلیم طلبہ کا مستقبل مخدوش ،27فیصد پاس طلبہ جماعت دہم میں جبکہ 7 3فیصد طلبہ سڑکوں پر۔

تفصیل کے مطابق محکمہ تعلیم پنجاب کی واضح ہدایت جس میں سکولوں پر بورڈ آویزاں کرکے نعرہ مار نہیں پیار لکھا ہوا کی بدولت طلبہ سارا سارا دن سکولوں کے باہر آوار ہ پھرتے ہیں جس میں زیادہ تر طلبہ کی تعدادانٹرنیٹ کلبوں بلیئرڈ کلبوں اور اقبال پارک لاری اڈا میں پھرتی نظر آتی ہے جبکہ طلبہ کی چالیس فیصد تعدا دہی سکولوں میں حاضر ہوتی ہے جس سے نہ صرف اساتذہ پریشان ہے بلکہ طلبہ کے والدین کو بھی مشکلات پیش آرہی ہے کیونکہ ان کے خیال میں ان کا لخت جگر سکول گیا ہے مگر چیک اینڈ بیلنس نہ ہونے کے باعث لخت جگر سکول سے باہر موج میلے کرتے نظر آتے ہے جب اساتذہ سے طلبہ کی سکولوں میں حاضری کے متعلق پوچھا گیا تو اساتذہ نے نہ صرف معذور ی کا اظہار کیا بلکہ بے بسی کی صورت میں کہا کہ اساتذہ تو پہلے ہی زمانہ کی ستم ظریفوں کا شکار ہے اب مار نہیں پیار کے نعرہ نے ہماری رہی سہی عزت بھی خاک میں ملادی ہم کیوں انکوائریاں یا مقدمہ بازی میں پڑیں ہم اپنی ڈیوٹی انجام دیتے ہیں بس ہمیں طلبہ کے پاس یا فیل ہونے سے کوئی غرض نہیں اساتذہ کی عدم دلچسپی کے باعث گورنمنٹ ہائی سکول نمبر1پیرمحل کا جماعت نہم کا سالانہ رزلٹ میں صرف 27فیصدطلبہ پاس ہوئے جو جماعت دہم میں تعلیم حاصل کرنے لگے جبکہ 73فیصد طلبہ جو جماعت نہم میں فیل ہوئے وہ سڑکوں پر آوارہ پھر رہے ہیں اساتذہ جماعت دہم میں اپنا نتیجہ بہتر کرنے کے لیے قطعی طورپر انہیں اپنی کلاسوں میں بٹھانے پر تیار نہیں کیونکہ 27فیصد طلبہ کا پاس ہونا اور 73فیصد طلبہ کا فیل ہونا پہلے ہی ان کی نوکری خطرے میں ڈالے ہوئے ہیں ہم انہیں اگلی کلاسوں میں بٹھاکر کس طرح اپنی نوکر ی بچاسکتے ہیں سماجی فلاحی حلقوں نے وزیرا علیٰ پنجاب میاں شہازشریف سے مطالبہ کیا کہ اساتذہ کو معاشرے کا ظالم فرد ثابت کرنے کی بجائے معاشرے کا بہترین معمار سمجھتے ہوئے لوگو ۔

(جاری ہے)

تیار کیا جائے جس میں نہ صرف طلبہ کو پڑھائی کی ترغیب ملے بلکہ اساتذہ کا مقام بھی بلند ہوسکے اس طرح شرح خواندگی میں اضافہ کی بدولت پنجاب کا نام روشن ہوسکے گی۔

متعلقہ عنوان :