بشیرجان قریشی کی سرکاری پوسٹ مارٹم رپورٹ کیخلاف اندرون سندھ میں ہڑتال،کاروباری مراکز بند، حیدرآباداورسکھرمیں تعلیمی ادارے، کاروباراور ٹرانسپورٹ جزوی بند ، جامشورو، کوٹری، ٹنڈو محمد خان، نواب شاہ، ٹھٹھہ، سجاول، میرپوربھٹورو، بدین اوردیگرعلاقوں میں مکمل شٹر ڈاوٴن اورپہیہ جام ہڑتال ، ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے کے لئے رینجرزاورپولیس کی بھاری نفری تعینات ،جسقم کے کارکنوں کے احتجاجی مظاہرے

منگل 3 ستمبر 2013 13:57

حیدر آباد/ ٹنڈو محمد خان/ نواب شاہ/ٹھٹھہ/ بدین/لاڑکانہ(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔آئی این پی۔ 3ستمبر 2013ء ) جئے سندھ قومی محاذ (جسقم) کے چیئرمین بشیرجان قریشی کی سرکاری پوسٹ مارٹم رپورٹ کے خلاف اندرون سندھ میں مکمل شٹرڈاوٴن اورپہیہ جام ہڑتال ،حیدرآباداورسکھرمیں تعلیمی ادارے، کاروباراور ٹرانسپورٹ جزوی بند ہے جبکہ جامشورو، کوٹری، ٹنڈو محمد خان، نواب شاہ، ٹھٹھہ، سجاول، میرپوربھٹورو، بدین، کنڈیارو، پڈعیدن، لاڑکانہ، نوڈیرو، رتوڈیرو، باقرانی، وارہ، نصیرآباد، کشمور، خیرپور، فیض گنج اوردیگرعلاقوں میں مکمل شٹر ڈاوٴن اورپہیہ جام ہڑتال کے باعث کاروبار زندگی مکمل طور پر معطل رہی،کسی بھی قسم کے ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے کے لئے رینجرزاورپولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ۔

(جاری ہے)

منگل کو جئے سندھ قومی محاذ کی اپیل پرہونے والی ہڑتال کی وجہ سے حیدرآباداورسکھرمیں تعلیمی ادارے، کاروباراور ٹرانسپورٹ جزوی بند رہے جب کہ جامشورو، کوٹری، ٹنڈو محمد خان، نواب شاہ، ٹھٹھہ، سجاول، میرپوربھٹورو، بدین، کنڈیارو، پڈعیدن، لاڑکانہ، نوڈیرو، رتوڈیرو، باقرانی، وارہ، نصیرآباد، کشمور، خیرپور، فیض گنج اوردیگرعلاقوں میں مکمل شٹر ڈاوٴن اورپہیہ جام ہڑتال کے باعث کاروبار زندگی مکمل طور پر معطل رہی۔

ہڑتال کی وجہ سے سپرہائی وے اورقومی شاہراہ پرٹریفک معمول سے کم رہی ۔لاڑکانہ سمیت مختلف شہروں میں جسقم کے کارکنوں کی جانب سے احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ بھی جاری رہا۔ اس موقع پر کسی بھی قسم کے ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے کے لئے رینجرزاورپولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ۔جئے سندھ قومی محاذ نے سابق چیئرمین بشیرقریشی کے پوسٹ مارٹم کی حکومتی رپورٹ مسترد کرتے ہوئے ہڑتال کی کال دی تھی۔

جسقم کے وائس چیئرمین نے کہا ہے کہ حکومت نے تینوں مرتبہ غلط پوسٹ مارٹم رپورٹ شائع کی۔ اجزا لندن کی لیبارٹری نہیں بھیجے گئے۔واضح رہے کہ سرکاری پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق جسقم کے سابق چیئرمین بشیر قریشی دل کا دورہ پڑنے سے جاں بحق ہوئے تھے تاہم ان کی پارٹی کے رہنماوں کا موقف ہے کہ انہیں زہر دے کر مارا گیا ہے۔