سپریم کورٹ نے شاہ زیب قتل کیس کا مقدمہ کالعدم قرار دینے سے متعلق ملزم شاہ رخ جتوئی کی درخواست مسترد کردی،شاہ زیب کیخلاف درج کیا جانے والا مقدمہ بے بنیاد ہے ،شاہ زیب قتل سے متعلق کوئی ثبوت بھی موجود نہیں ، درخواست گزار، ٹرائل کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل سندھ ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہے ، عدالت عظمیٰ

جمعرات 24 اکتوبر 2013 20:27

کراچی(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔24اکتوبر۔2013ء) سپریم کورٹ نے شاہ زیب قتل کیس کا مقدمہ کالعدم قرار دینے سے متعلق ملزم شاہ رخ جتوئی کی درخواست مسترد کردی ہے۔شاہ رخ جتوئی نے اپنے وکیل شفقت شاہ معصومی کے توسط سے شاہ زیب قتل کیس کی ایف آئی آر کو چیلنج کیا تھا اور اسے کالعدم قرار دینے کی درخواست کی تھی جس میں انہوں نے موٴقف اختیار کیا کہ ان کے خلاف درج کیا جانے والا مقدمہ بے بنیاد ہے اور شاہ زیب قتل سے متعلق ان کے خلاف کوئی ثبوت بھی موجود نہیں ہیں لہٰذا اس مقدمے کو کالعدم قرار دے کر خارج کیاجائے۔

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں جسٹس سرمد جلال عثمانی اور جسٹس انور ظہیر جمالی پر مشتمل ڈویڑنل بینچ نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے شاہ رخ جتوئی کے خلاف مقدمہ خارج کرنے کی درخواست مسترد کردی عدالت نے قرار دیا ہے کہ ٹرائل کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل سندھ ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہے۔

(جاری ہے)

اس مرحلے پر مقدمہ ختم کرنے کی درخواست منظور نہیں کی جا سکتی ۔واضح رہے کہ انسداد دہشت گردی کی عدالت نے شاہ قتل کیس میں شاہ رخ جتوئی اور اس کے ساتھی سجاد تالپور کو سزائے موت کا حکم دے رکھا ہے۔ اس سے پہلے شاہ رخ جتوئی کی جانب سے شاہ زیب قتل کیس کی سماعت کو انسداد دہشت گردی کی عدالت سے سیشن کورٹ منتقل کرنے کی درخواست بھی کی گئی تھی تاہم سپریم کورٹ نے اسے بھی مسترد کردیا تھا۔