وزیراعظم آزاد کشمیر کی صحافیوں اور صحافت کے متعلق نازیبا گفتگو پر صحافی برادری میں اشتعال پھیل گیا، چوہدری عبدالمجید فی الفور معافی طلب کریں بصورت دیگر صحافی برادری کسی بھی نوعیت کا قدم اُٹھا سکتی ہے‘سابق پریس سیکرٹری صدر آزادکشمیر راجہ حبیب اللہ خان

پیر 28 اکتوبر 2013 15:06

میرپور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 28اکتوبر 2013ء) آزادکشمیر اور پاکستان بھر کی صحافی برادری میں وزیراعظم آزادکشمیر کی طرف سے کشمیر پریس کلب میرپور میں صحافیوں اور صحافت کے متعلق کی جانے والی نازیبا گفتگو اور قابل اعتراض ریمارکس پر شدید ترین اشتعال پھیل گیا وزیراعظم چوہدری عبدالمجید نے صحافیوں کے متعلق نازیبا گفتگو کرکے صحافت اور صحافیوں کے متعلق اپنی اور اپنی حکومت کی اپروچ ظاہر کی ہے وزیراعظم چوہدری عبدالمجید فی الفور اس پر معافی طلب کریں بصورت دیگر صحافی برادری کسی بھی نوعیت کا قدم اُٹھا سکتی ہے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہار سابق پریس سیکرٹری صدر آزادکشمیر راجہ حبیب اللہ خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا اس موقع پر ان کے ہمراہ سینئر صحافی محمد بلال رفیق اور چیئرمین جموں کشمیر ہیومن رائٹس کمیشن ہمایوں زمان مرزا بھی موجود تھے انہوں نے کہاکہ وزیراعظم آزادکشمیر اپنی حکومت پر لگائے جانے والے کرپشن کے الزامات کے حوالے سے صحافیوں کی طرف سے پوچھے جانیو الے سوالات کا جس انداز میں جواب دے رہے ہیں اس سے ان کی متعلق انتہائی منفی تاثر ابھرتا ہے صحافی برادری نہ تو کسی کی کاسہ لیس ہے اور نہ ہی کسی کی منشی گیری کا فریضہ انجام دیتی ہے میرپور میں کشمیر پریس کلب کے دورے کے دوران سینئر صحافی ،کالم نگار ،دانشور اور جنید انصاری کے سوال کے جواب میں جس طریقے سے وزیراعظم چوہدری عبدالمجید نے غیر محتاط زبان استعمال کی ہے اس پر صحافی برادری شدید ترین تحفظات کا شکار ہوچکی ہے وزیراعظم فوری طور پر معذرت کریں بصورت دیگر آزادکشمیر اور پاکستان بھر کی صحافی تنظیموں سے رابطہ کرکے کسی بھی نوعیت کا احتجاج بہت بڑے پیمانے پرسامنے آسکتاہے اس حوالے سے گفتگو