آئندہ تعلیمی سال سے پہلی کلاس سے انگریزی نظام تعلیم رائج کیا جائیگا،محمدعاطف، کنیڈین حکومت (سییڈا)کے تعاون سے 23 ہزار اساتذہ کو تربیت دی جائے گی، وزیر تعلیم خیبرپختونخوا

پیر 18 نومبر 2013 22:41

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18نومبر۔2013ء) خیبرپختونخوا کے وزیراتعلیم محمدعاطف نے کہا ہے کہ آئندہ تعلیمی سال سے پہلی کلاس سے انگریزی نظام تعلیم رائج کیا جا رہا ہے ۔اس مقصد کے لئے کنیڈین حکومت (سییڈا)کے تعاون سے 23 ہزار اساتذہ کو تربیت دی جائے گی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ادارہ توسیع نصاب ایبٹ آباد کی جانب سے دی جانے والی بریفنگ کے بعد اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کیا۔

قبل ازیں ادارہ کے ڈ ائریکٹر سید بشیر حسین شاہ نے بریفنگ میں بتایا کہ ان کا ادارہ معیار تعلیم کو بلند کرنے کے لئے کوشاں ہے۔اس مقصد کے لئے درسی کتب، نصاب کی تیاری اور ان سروس اساتذہ کی تربیت جیسے منصوبوں پر کام جاری ہے ۔ڈائریکٹوریٹ نے اپنے قیام سے لے کر اب تک سترہ ہزارہ ایک سو اکیس اساتذہ کو تربیت فراہم کی ہے ، جس پر 466.031 ملین روپے خرچ ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے اس موقع پر ادارے کی اجتماعی کارکردگی ،کامیابیوں اور مسائل پر تفصیلی روشنی ڈالی۔بر یفنگ میں گہری دلچسپی لیتے ہوئے انہوں نے کنیڈین حکومت کی جانب سے تعلیمی شعبے پر بھاری رقوم خرچ کرنے پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں روایات سے ہٹ کر تعلیم کے فروغ کے لئے کام کرنا ہو گا۔ہم روائتی پارٹی سے تعلق نہیں رکھتے بلکہ ہم غریب اور امیر کے بچے کے ما بین موجود فرق مٹانے کے لئے آئے ہیں اور چاہتے ہیں کہ انہیں یکساں نظام تعلیم دے کر ملک و قوم کے فیصلوں میں انہیں شامل کیا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ یہ حقیقت ہم سب پر واضح ہے کہ اچھے استاد کے بغیر اچھا شاگرد نہیں بن سکتا اور اچھے استاد کے لئے تربیت یافتہ ہونا ضسروری ہے۔ اس میں شک نہیں کہ خداد صلاحیتوں کے مالک اساتذہ بھی ہو تے ہیں لیکن اکثیرت ایسے لوگوں کی ہے جن کو ٹریننگ کی اشد ضرورت ہے آپ جتنے سکول بڑھا دیں جتنی سہولیات دے دیں جب تک استاد کا معیار بلند نہیں ہو گا مطلوبہ تعلیمی مقاصد پورے نہیں ہو سکتے ۔

انہوں نے کہا کہ نجی تعلیمی سکولوں میں پڑھنے والے بچوں کے والدین میں اکثریت کا معیار زندگی کافی بلند ہوتا ہے لیکن سرکاری سکولوں میں اکثریت غریب اور متوسط طبقے کی ہوتی ہے جو اپنا مستقبل بچوں سے وابستہ کرتے ہیں وہ سمنجھتے ہیں کہ ان کے بچے کچھ پڑھ گئے تو ان کا اور ان کے بچوں کا آنے والا وقت اچھا گذر جائے گاصوبائی وزیر نے کہا کہ ہمیں اپنے سرکاری سکول کے استاد کی تربیت کے لئے طریقہ کار وضع کرنا ہو گاْ انہوں نے ادارہ توسیع نصاب کے ڈائریکٹوریٹ سے کہا کہ وہ اس ضمن میں کوئی واضح حکمت عملی تیار کر کے صوبائی حکومت کو بھجوائے تا کہ اساتذہ کی ان سروس تربیت پر پیش رفت کی جا سکے ۔

ہمارے ہاں 28500 سکول ہیں جن میں آئندہ سال پہلی کلاس سے انگریزی طریقہ تعلیم رائج ہو گا جس کے لئے 23 ہزارہ اساتذہ کو ٹریننگ دینا ہے ۔عاطف خان نے کہا کہ ہمیں بیرونی ادارے بھی مالی امداد فراہم کرتے ہیں لیکن ہمیں اپنے اداروں اور اساتذہ کو خود اپنانا own کرنا ہو گا۔