شہید بینظیر آباد، لاڑکانہ بدین اور خیرپور سمیت دیگر مختلف علاقوں میں جدید ہسپتال قائم کئے جا رہے ہیں ،وزیر اعلیٰ سندھ ، ایران کے تعاون سے ایک سال کے اندر مکمل ہونیوالے جدید ہسپتال میں حاملہ خواتین، زچہ اور نوزائیدہ بچوں کو صحت کی مفت سہولیات میسر ہونگی،قائم علی شاہ کا سکھر میں تقریب سے خطاب

جمعرات 28 نومبر 2013 20:41

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔28نومبر۔2013ء) ایران کے تعاون سے صوبہ سندھ کے اضلاع شہید بے نظیر آباد، لاڑکانہ بدین اور خیرپور سمیت دیگر مختلف علاقوں میں جدید ہسپتال قائم کئے جا رہے ہیں جس سے سندھ کے عوام کو صحت کی جدید سہولیات میسر ہوں گی۔ یہ بات وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے این ایل سی کے قریب اسلامی جمہوریہ ایران کے تعاون سے 15 کروڑ روپے کی لاگت سے ماں اور بچہ کی صحت کے حوالے سے قائم کئے جانے والے ”مدر چائلڈ ہیلتھ کیئر ہسپتال“ کا سنگ بنیاد رکھے جانے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ حکومت ایران کے تعاون سے ایک سال کے اندر مکمل ہونے والے جدید ہسپتال میں حاملہ خواتین، زچہ اور نوزائیدہ بچوں کو صحت کی مفت سہولیات میسر ہوں گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ گزشتہ دور حکومت میں خیرپور کو 2011ء میں 60 کروڑ روپے لاگت سے ضلعی ہیڈ کوارٹر سول ہسپتال کی اسکیم دی گئی تھی لیکن متعلقہ عملداروں کی عدم دلچسپی کے باعث اس اسکیم کی تعمیر میں تاخیر ہوئی، امید ہے کہ رواں سال دسمبر میں اس اسکیم کو مکمل کر لیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ایران کی جانب سے مختلف اضلاع میں جدید ہسپتال قائم کئے جا رہے ہیں۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ حکومت سندھ نے صوبہ میں معیاری تعلیمی اداروں کا تحفہ دیا ہے، مہران یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی جامشورو کی جانب سے خیرپور میں قائم شہید ذوالفقار علی بھٹو انجینئرنگ کیمپس کو جلد یونیورسٹی کا درجہ دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت صوبے کے بیروزگار نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی کیلئے کوشاں ہے۔

اس موقع پر تقریب میں پاکستان میں تعینات ایران کے قونصل جنرل مہدی سبحانی نے کہا کہ پاکستان اور ایران ایک اہم پڑوسی ممالک ہیں، جن کے باہمی مذہبی، ثقافتی اور جغرافیائی تعلقات ہیں، پاکستانی قوم اسلامی ثقافت کی امین ہے، ایران کی خارجہ پالیسیوں میں پاکستان کو خاص اہمیت حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران کے روحانی رہنماء آیت اللہ علی خامنائی نے پاکستا میں زلزلہ، سیلاب بارش و دیگر قدرتی آفات کے دوران پاکستان کی بھرپور مدد کرنے کی خصوصی ہدایات کیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت ایران کی جانب سے2010 ء میں سیلاب متاثرین کے لئے 60 ملین ڈالرز کی امداد کی گئی جبکہ بعد ازاں اس سلسلہ میں ایک باقاعدہ فنڈ بھی قائم کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ صوبہ سندھ میں چوتھا پروجیکٹ ایران کے تعاون سے شرو ع کیا جا رہا ہے، قبل ازیں گڑھی خدا بخش اور شہید بے نظیر آباد میں مختلف پروجیکٹ دیئے گئے۔ علاوہ ازیں وزیر اعلیٰ سندھ نے شہید ذوالفقار علی بھٹو ماڈرن بس ٹرمینل کے قریب محکمہ جنگلات کے تعاون سے تیار کئے گئے 43 لاکھ روپے کی لاگت سے شہید ذوالفقار علی بھٹو واکنگ ٹریک پارک اور 10 کروڑ 98 لاکھ روپے کی لاگت سے بلاول بھٹو پارک سے چانڈیا موڑ، سول ہسپتال اور لقمان تک تین کلومیٹر روڈ کا بھی افتتاح کیا۔ اس موقع پر انتظامیہ کے افسران بھی موجود تھے۔