رینٹل پاور کیس ، احتساب عدالت نے راجہ پرویز اشرف پر فرد جرم چودہ دسمبر تک موخر کر دی ، ریکارڈ طلب ،میرے موکل پر اختیارات کا غلط استعمال کرنے کا الزام ہے ،فائدہ حاصل کرنے والوں کو کیسے چھوڑا جا سکتا ہے ، فاروق ایچ نائیک

پیر 2 دسمبر 2013 15:39

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 2 دسمبر 2013ء) احتساب عدالت نے رینٹل پاور کیس میں سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف پر فرد جرم چودہ دسمبر تک موخر کر تے ہوئے آئندہ سماعت پر تمام ریکارڈ طلب کر لیا۔پیر کو اسلام آباد کی احتساب عدالت نے سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف کے خلاف رینٹل پاور کرپشن کیس کی سماعت کی، دوران سماعت سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف عدالت میں پیش ہوئے۔

فاروق ایچ نائیک نے سابق وزیراعظم کی جانب سے وکالت نامہ جمع کرایا۔راجہ پرویز اشرف کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ انکے موکل پر اختیارات کا غلط استعمال کرنے کا الزام ہے تاہم فائدہ حاصل کرنے والوں کو کیسے چھوڑا جا سکتا ہے۔معاہدے سے فائدہ اٹھانے والے اقبال زیڈ احمد اور ایم این بیگ نے لاہور ہائی کورٹ سے حکم امتناہی حاصل کر رکھا ہے اور جب تک معاہدے سے مستفید ہونے والے تمام ملزم سامنے نہیں آتے راجہ پرویز اشرف پر فرد جرم عائد نہیں ہو سکتی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ فرد جرم سے پہلے مقدمے کے تمام کاغذات کی نقول فراہم کرنا ضروری ہوتی ہیں تاہم نیب نے ابھی تک یہ دستاویزات فراہم نہیں کیں جس پر عدالت نے نیب کو ہدایت کی کہ راجہ پرویز اشرف کے وکیل کو دستاویزات فراہم کی جائیں،عدالت نے راجہ پرویز اشرف پر فرد جرم 14 دسمبر تک موخر کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر تمام ریکارڈ طلب کر لیا۔