دفاع پاکستان کونسل کاامریکی ڈرون حملوں اور نیٹوسپلائی کیخلاف کراچی سے طورخم اور چمن تک ملک گیر احتجاج کا اعلان ، شمالی وزیر ستان میں فوجی قافلے پر حملہ اور فوجیوں کی شہادتیں مذاکرات کا عمل سبوتاژ کرنے کی امریکی سازشوں کا حصہ ہے ، شمالی وزیرستان اور دیگر علاقوں میں فوجی آپریشن بند کر کے مذاکرات کیلئے موثر اقداما ت کئے جائیں ،لاپتہ افراد فوری بازیاب کئے جائیں ،بھارت کو پسندیدہ ترین ملک کا درجہ دینے کے فیصلے قبول نہیں ،5 فروری کو ملک بھر میں یوم یکجہتی کشمیر بھرپور انداز میں منایا جائے گا ،عبدالقادر ملا کی پھانسی پر حکومت کی خاموشی افسوسناک ہے ، جرگے سے مولانا سمیع الحق، پروفیسر حافظ محمد سعید، لیاقت بلوچ، جنرل (ر) حمید گل، سردار عتیق احمد ، سراج الحق کا خطاب

اتوار 22 دسمبر 2013 18:22

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22دسمبر۔2013ء) دفاع پاکستان کونسل میں شامل جماعتوں کے قائدین نے امریکی ڈرون حملوں اور نیٹوسپلائی کے خلاف کراچی سے طورخم اور چمن تک ملک گیر احتجاج کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ شمالی وزیر ستان میں فوجی قافلے پر حملہ اور فوجیوں کی شہادتیں مذاکرات کا عمل سبوتاژ کرنے کی امریکی سازشوں کا حصہ ہے ، شمالی وزیرستان اور دیگر علاقوں میں فوجی آپریشن بند کئے جائیں اور مذاکرات کیلئے موثر اقداما ت کئے جائیں ،طالبان سے مذاکرات کیلئے کردار ادا کرنے کیلئے تیار ہیں۔

بلوچستان اور قبائلی علاقوں کے عمائدین، مشران اورملک بھر کی نمایاں شخصیات پر مشتمل قومی جرگہ تشکیل دیا جائے گا جو مسائل کا حل تجویز کرے گااور دفاع پاکستان کونسل ملک گیر جدوجہد کرے گی۔

(جاری ہے)

فاٹا آپریشن کے متاثرین کی گھروں کو واپسی یقینی بنائی جائے۔لاپتہ افراد فوری بازیاب کئے جائیں۔بھارت کو پسندیدہ ترین ملک کا درجہ دینے کے فیصلے قبول نہیں ،5 فروری کو ملک بھر میں یوم یکجہتی کشمیر بھرپور انداز میں منایا جائے گا۔

4فروری کودفاع پاکستان کونسل کے قائدین مظفر آباد میں خطاب کریں گے۔عبدالقادر ملا کی پھانسی پر حکومت کی خاموشی افسوسناک ہے۔بنگلہ دیش میں قید تمام سیاسی رہنماؤں کو رہا کیا جائے۔ بھارت نے دیوار برہمن بنائی تو وہ قائم نہیں رہ سکے گی۔ ملک کو خانہ جنگی کی طرف دھکیلا جارہاہے۔ حکمران امریکی جنگ سے نکلنے کا اعلان کیا جائے اور اس سے کئے گئے خفیہ معاہدوں کو منظر عام پر لایا جائے۔

ان خیالات کا اظہا ردفاع پاکستان کونسل کے چیئرمین مولانا سمیع الحق، پروفیسر حافظ محمد سعید، لیاقت بلوچ، جنرل (ر) حمید گل، سردار عتیق احمد خاں، سراج الحق،اجمل خاں وزیر، مولانا فضل الرحمن خلیل،ڈاکٹر خادم حسین ڈھلوں، قبائلی عمائدین عید نظر مینگل، ڈاکٹر عبدالخالق،ہارون الرشید ، مولانا افتخان،پیر محفوظ مشہدی، مولانا امیر حمزہ، قاری محمد یعقوب شیخ، مرزامحمد ایوب بیگ، مولانا یوسف شاہ، عبداللہ گل ودیگر نے مرکز اسلامی پشاور میں جماعت اسلامی کی میزبانی میں ہونے والے قومی جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

جرگہ میں پاکستان بھر کے قبائلی علاقوں سے تعلق رکھنے والے قبائلی عمائدین اور ڈرون حملوں میں شہید ہونے والے افراد کے لواحقین کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور ڈرون حملوں و نیٹو سپلائی کے خلاف بھرپور تحریک پر دفاع پاکستان کونسل کی جدوجہد کو سراہا اور ان کے ساتھ ہر ممکن مددوتعاون کی یقین دہانی کی کروائی۔دفاع پاکستان کونسل کے چیئرمین مولانا سمیع الحق نے اپنے خطاب میں کہاکہ پشاور ہائیکورٹ نے ڈرون حملوں کے خلاف تاریخی فیصلہ دیا لیکن وفاقی حکومت نے اس پر عملدرآمد نہیں کیا۔

امریکی جنگ سے علیحدگی کا اعلان کیا جائے ملک میں اگلے دن ہی امن ہو جائے گا۔امریکہ کی اس خطہ میں مداخلت ہماری آزادی پر حملہ ہے،دہشت گردی امریکی مداخلت کا شاخسانہ ہے،بیرونی قوتیں لسانیت و فرقہ واریت پھیلا کر ہمیں لڑا رہی ہیں،ہمیں کشمیریوں کی مدد سے روکنے کی سازشیں کی جار ہیں ہیں،یہ سب حکمرانوں کی بزدلانہ پالیسیوں کا نتیجہ ہے۔انہوں نے کہا کہ امریکہ افغانستان سے نکلنے سے قبل پاکستان کو ڈرون حملوں اور دہشت گردی میں الجھا کر رکھنا چاہتا ہے،پارلیمنٹ کی قرار داد پر عملدرآمد کیا جائے،امریکہ سے کئے گئے تمام خفیہ معاہدے ختم کئے جائیں،ڈرون حملے روکے جائیں،اگر سابقہ حکومت نے کوئی معاہدے کئے ہیں تو انہیں منسوخ کیا جائے اور قوم کے سامنے لایا جائے،انہوں نے کہاکہ فرقہ واریت کی آگ بھڑکا کر پاکستان پر زمینی ڈرون حملہ کیا جا رہا ہے۔

اہلسنت اور شیعہ رہنماؤں کے ایک ہی گروہ کے قتل سے یہ سازش کھل کر بے نقاب ہو چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کو پس منظر میں دھکیل کر خطہ میں بھارت کو بالا دست کرنے کی کوشش کی جا رہی ہیں،اور انڈیا سے تجارت اور دوستی بڑھانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں،مسئلہ کشمیر حل کئے بغیر خطہ میں امن قائم نہیں ہو سکتا۔انہوں نے کہاکہ قبائلی عوام نے دفاع پاکستان اور آزادی کشمیر کے لئے بے پناہ قربانیاں دی ہیں۔

دفاع پاکستان کونسل نے جلسوں ،کانفرنسوں اور لانگ مارچ کے ذریعہ ڈرون حملوں اور نیٹو سپلائی کے خلاف بھر پور جدوجہد کی ہے اور کر رہی ہے۔امیر جماعةالدعوة پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہاکہ قبائلی علاقے ڈرون حملوں کا سب سے بڑا نشانہ ہیں،وہاں کے عوام کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے۔ ڈرون حملے بہت بڑی سازش ہیں۔امریکہ اور اس کے اتحادی ڈرون حملے اس لئے کر ہے ہیں کہ اس کے نتیجہ میں دہشت گردی اور تخریب کاری کو پھیلایا جا سکے۔

قبائلی مسلمان اتحاد کی بنیاد ہیں۔انہیں دفاع پاکستان کی سزا دی جا رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ خیبر پختونخواہ سے نیٹو سپلائی روکنے کے خاطر خواہ نتائج بر آمد ہو رہے ہیں،افسوس کہ اس مسئلہ کو گروہی اختلافات کا شکار کر دیا گیا ،حالانکہ ڈرون حملے ،نیٹو سپلائی،اور بھارت کو پسندیدہ ملک کا درجہ دینا پاکستان کے دفاع کا مسئلہ ہے،آج اس قومی جرگہ میں ہم چاہتے ہیں کہ قومی دفاع کے مسئلہ پر پوری قوم متحد ہو۔

حکومت کا سب سے پہلا فرض ہے کہ وہ پاکستان کے عوام کی محافظ ہو۔ہم نے پاکستان کے ایک ایک انچ کی حفاظت کرنی ہے۔دشمن باہر سے سازشیں کر رہے ہیں وہ فرقہ واریت پھیلا کرمسلمانوں کو آپس میں لڑانا چاہتے ہیں۔ہمیں مل جل کر ان سازشوں کا مقابلہ کرنا ہو گا۔ہم حالت جنگ میں ہیں،جنگیں اکیلے فوجیں نہیں لڑ سکتی ،قوم اور فوج ملکر لڑتی ہیں،مشرق اور مغرب سے جنگ مسلط ہے اور قوم کو پھاڑ کر رکھ دیا گیا ہے،اتحاد ہی ہماری کامیابی کی سب سے بڑی ضمانت ہے،انہوں نے کہا کہ یہ تاریخی کامیابی ہے کہ امریکہ و نیٹو شکست کھا کر جار ہے ہیں۔

وہ پاکستان کو شکست کا ذمہ دار سمجھتے ہیں اسی لئے اسے سزا دینے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ جس طرح امریکہ کو اس خطہ سے نکالنا ہے اسی طرح کشمیر سے انڈیا کو نکال کر اسے آزاد کروانا ہے،کشمیر کی جنگ آزادی میں سب سے بڑا کردار قبائل کے مسلمانوں کا تھا،آج یہاں ڈرون حملے ہو رہے ہیں۔1947میں قبائلی مسلمانوں نے بے پناہ قربانیاں دی تھیں۔ جن کے باپ اس وقت شہید ہوئے ان کے بیٹے یہاں موجود ہیں۔

ہم نے اپنی آزادی کو مکمل کرنا ہے ،امریکہ افغانستان سے اور انڈیا کشمیر سے جائے گا تو پھر خود مختار پاکستان ہو گا ،اسکے لئے ہم ہر قربانی دینے کو تیار ہیں۔حافظ محمد سعید نے کہاکہ قومی جرگہ کا انعقاد بہت بڑی پیش رفت ہے۔جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کہا کہ اس وقت پورے خطہ اور اسلامیان پاکستان کو جو مسائل اور چیلنجز درپیش ہیں اس حوالہ سے دفاع پاکستان کونسل کی قیادت نے پشاور میں قومی جرگہ کے انعقاد کا فیصلہ کیا ۔

ہماری آزادی و خود مختاری دشمن کی دہلیز پر ڈھیر ہو کر رہ گئی،امریکہ افغانستان میں شکست کے بعد پاکستان پر حملہ آور ہے اور ہمارے ملک کے سیکولر طبقہ کی ترجیحات میں پاکستان کی سلامتی اورعزت و وقار نہیں ہے۔نام نہاد دہشت گردی کے خلاف جنگ کے بارہ سالوں میں قبائلی علاقوں کو برباد کر دیا گیا ،بلوچستان میں بغاوت کے آثار پیدا کر دیئے گئے۔

کراچی دشمنوں کے نرغے میں ہے اور پاکستان کو مسائل سے دوچار کر دیا گیا ہے۔ہمیں امریکی محکومی سے نجات کے لئے متحد ہو کر کوشش کرنی چاہئے۔انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں مشترکہ قراردادیں پاس کی جاتی ہیں اور مذاکرات کا عمل شروع کیا جاتا ہے تو ڈرون حملوں میں اضافہ ہو جاتا ہے اور دہشت گردی کی آگ کو بھڑکا کر امن عمل سے دور کر دیا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اب ایک بار پھر شمالی وزیر ستان میں فوجیوں پر حملہ اورپھر اسکے نتیجہ میں آپریشن شروع کر دیا جاتا ہے۔

حکمران اپنے لوگوں سے گولی کی زبان اور آپریشن سے نہیں بلکہ بات چیت سے مسائل کو حل کیا جائے۔اقوام متحدہ نے ڈرون حملوں کے خلاف قرارداد پاس کی ،اگر اس پر عمل ہوتا تو سلامتی کونسل کی قرار داد پر ہوتا اور وہاں امریکہ ،نیٹو اس قرار داد کو ویٹو کر دیں گے۔انہوں نے کہا کہ اصل فیصلہ پاکستان کو کرنا ہے،غیر ملکی امداد لینے کا سلسلہ بند کیا جائے ،مہنگائی نے لوگو ں کا جینا دو بھر کر رکھا ہے،ڈرون حملوں سے خوفزدہ ہو کر ڈالرو ں کی خاطر قومی غیرت کا سودا کرنا پاکستان کی خود مختاری کے خلاف ہے،ڈرون گرانے کا فیصلہ حکومت نے کرنا ہے،نیٹو سپلائی کے بدلے ڈالروں کی بھیک سے جان چھڑانا انتہائی ضروری ہے،انہوں نے کہا کہ آج قومی جرگہ اعلان کرتا ہے کہ پاکستان کو امریکہ کی کالونی نہیں بننے دیں گے بلکہ ملک کے چپے چپے کی حفاظت کریں گے۔

دفاع پاکستان کونسل کی رابطہ کمیٹی کے کنوینر جنرل(ر) حمید گل نے کہا کہ قبائل پاکستان کا شمشیر و زن ہیں جنہوں نے ہمیشہ دفاع پاکستان کے لئے بھر پور جدوجہد کی ہے۔قبائلی علاقوں نے ہمیشہ دفاع پاکستان کے لئے فرنٹ لائن کا کردار ادا کیا۔ہم نے یہاں فوج نہیں رکھی لیکن ایک گولی بھی یہاں سے ہماری طرف نہیں چلی ،لیکن افسوس کفار کا ساتھ دے کر جو پالیسی تیار کی گئی آج جو کچھ ہو رہا ہے یہ سب اسکا نتیجہ ہے،مگر اسکے باوجود یہاں سے پاکستان سے علیحدگی کا اعلان نہیں کیا جا رہا،انہوں نے کہا کہ حکمران اگر بھارت سے بات کر سکتے ہیں جس نے پاکستان کو دولخت کیا تو اپنے لوگوں کے ساتھ بات کیوں نہیں ہو سکتی؟ملک میں قر آن وسنت کی بالا دستی کا قبائل کا مطالبہ درست ہے،تحریک طالبان سے آپ کو بات کرنا پڑے گی۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ یہاں پنجے گاڑ کر بیٹھنا چاہتا ہے لیکن ہم ایسا نہیں کرنے دیں گے۔بھارت کبھی باڑ اور کبھی دیوار بنانے کی بات کرتا ہے لیکن ہم صاف کہتے ہیں کہ دیوار برلن کی طرح دیوار برہمن بھی باقی نہیں رہے گی،انہوں نے کہا کہ ملک کی آزادی اور بقا کے لئے ہم لڑنے کو تیار ہیں،اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کر کے دشمنوں کی سازشوں کا مقابلہ کرنا ہے۔

بیرونی قوتیں چاہتی ہیں کہ مشرقی پاکستان سے فوجیں نکال کرمغربی بارڈر پر لگا دیں ،ہمیں انکی سازشوں کو سمجھنا ہو گا۔سابق وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار عتیق احمد خان نے کہا کہ جموں کشمیر کے عوام کی طرف سے دفاع پاکستان کونسل کے قائدین اور قبائلی عمائدین کا شکریہ ادا کرتے ہیں ،ہم قبائلیوں کو سلام پیش کرتے ہیں کہ انہوں نے کشمیر کے آزاد خطہ کے لئے بے پناہ قربانیاں دی ہیں،ہم قبائلی بھائیوں کے دکھ درد میں برابر کے شریک ہیں،ہم نے متحد ہو کر کشمیر کی آزادی کی جنگ لڑنی ہے،انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش میں عبدالقادر ملا کو پھانسی دے دی گئی مگر حکومت پاکستان کی طرف سے کوئی آواز بلند نہیں کی گئی،اگر ترکی کا وزیر اعظم حسینہ واجد سے بات کر سکتا ہے تو نواز شریف کیوں نہیں کر سکتے۔

خیبر پختونخواہ کے سینئر صوبائی وزیرسراج الحق نے کہا کہ قومی جرگہ میں شریک دفاع پاکستان کونسل کے تمام قائدین اور قبائلی عوام کے نمائندگان کو خوش آمدید کہتے ہیں،دفاع پاکستان کے لئے جدوجہد کو اپنے ایمان کا حصہ سمجھتے ہیں۔پاکستا ن ایک نظریئے و عقیدے کا نام ہے۔یہ کلمہ طیبہ کے نام پر حاصل کیا گیا ملک ہے۔اسکی حفاظت کرنا،تحفظ کے لئے جدوجہد کرنا جہاد سمجھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اندرا گاندھی نے1971میں نظریہ پاکستان کو خلیج بنگال میں ڈبونے کا اعلان کیا لیکن عبدالقادر ملا کی شہادت سے ایک بار پھر نظریہ پاکستان زندہ ہو گیا ہے۔سراج الحق نے کہا کہ حکمرانوں نے نظریہ پاکستان سے ہمیشہ غداری کی ہے۔آئین میں اسلام کو بالا تر تسلیم کیا گیا ہے لیکن 65برس میں یہاں للہ کا نظام نافذ نہیں کیا گیا۔وفاقی شرعی عدالت نے سود کے خلاف فیصلہ دیا تھا لیکن اسوقت کی حکومت نے سپریم کورٹ میں اس فیصلے کے خلاف اپیل دائر کر دی تھی۔

انہوں نے کہا کہ مذہبی جماعتیں متحد ہو کر اس ملک میں نفاذ اسلام کے لئے کوششیں کریں۔اگر نیٹو ممالک ہماری تباہی و بربادی کے لئے اتحاد کر سکتی ہیں تو ہم سب کو بھی ایک ہو جانا چاہئے۔ذاتی اور جماعتی مفادات سے بالا تر ہو کر مشترکہ جدوجہد کرنے کی ضرورت ہے۔وفاقی حکومت ڈرون حملے روکے اسکے بغیر امن و امان کا قیام ممکن نہیں۔نیٹو سپلائی بھی فی الفور روکی جائے۔

جب تک ڈرو حملے نہیں روکے جاتے اور نیٹو سپلائی بند نہیں ہوتی دفاع پاکستان کونسل بھر پور انداز میں اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔پاکستان مسلم لیگ (ق) کے سینئر نائب صدر اجمل خان وزیرنے کہاکہ اس جرگہ میں کئی ایسے لوگ موجود ہیں جن کے بھائی، بیٹے اور اہل خانہ ڈرون حملوں میں شہید ہو چکے ہیں۔ پارلیمنٹ نے تحریک طالبان کے ساتھ مذاکرات کا فیصلہ کیا لیکن جب بھی مذاکرات کا عمل شروع ہو ڈرون حملے شروع کر دیے جاتے ہیں۔

امریکہ سے اس حوالہ سے جرأت سے بات کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے ڈرون حملوں کے حوالہ سے اوبامہ سے کھل کر بات نہیں کی۔ امریکی صدر اس وقت بھارت کی وکالت کر رہے تھے۔ بلوچستان میں تخریب کاری میں بھارت کا ہاتھ ہے لیکن حکمران اسی بھارت سے دوستی کی پینگیں بڑھا رہے ہیں۔ یہ قبائلیوں کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے۔ انصارالامة کے سربراہ مولانا فضل الرحمن خلیل نے کہا کہ طالبان مذاکرات کے لئے تیار ہیں لیکن حکومت فرار کے راستے اختیار کر رہی ہے۔

ہمیں قبائلی بھائیوں کو اپنے سینے سے لگانا چاہیے یہ ہم سب کا پاکستان ہے۔ قبائلیوں نے کشمیر اور روس کے خلاف جنگ ہمیشہ پاکستان کے دفاع کی جنگ لڑی ہے۔ انہیں دہشت گرد کہنا درست نہیں ہے۔اہلسنت والجماعت کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر خادم حسین ڈھلوں نے کہا کہ ڈرون حملوں اور نیٹو سپلائی کے خلاف دفاع پاکستان کونسل کی جدوجہد قابل تحسین ہے۔ ہم ہر تحریک میں ہراول دستہ کا کردار ادا کرنے کو تیار ہیں۔

جمعیت علماء پاکستان کے رہنما پیر محفوظ مشہدی نے کہا کہ بیرونی قوتیں مسلمانوں کو شیعہ سنی فسادات کے نام پر آپس میں لڑا رہے ہیں۔ ہمیں دشمنان اسلام کی سازشوں کو متحد ہو کر ناکام بنانا ہو گا۔ ڈرون حملوں اور نیٹو سپلائی کے خلاف ہم دفاع کونسل کے ساتھ ہیں۔ قبائلی عمائدین عید نظر مینگل، ڈاکٹر عبدالخالق،ہارون الرشید ، مولانا افتخان،پیر محفوظ مشہدی، مولانا امیر حمزہ، قاری محمد یعقوب شیخ، مرزامحمد ایوب بیگ، مولانا یوسف شاہ، عبداللہ گل ودیگر نے ڈرون حملے روکے اور نیٹو سپلائی فی الفور بند کی جائے۔امریکی جنگ سے علیحدگی کا اعلان کیا جائے۔پاکستان کے دفاع کیلئے پوری قوم متحد ہے۔ ہم دفاع پاکستان کونسل کی طرف سے کئے جانے والے فیصلوں کی مکمل تائیدو حمایت کرتے ہیں۔