سنٹرل جیل سرینگر میں خواتین کی تلاشی کے دوران غیرمہذب وطیرہ ترک کیا جائے‘ایڈووکیٹ زاہد علی

جمعرات 2 جنوری 2014 16:39

سرینگر (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 2 جنوری 2014ء) مقبوضہ کشمیر میں جماعت اسلامی نے سنٹرل جیل سرینگر میں نظر بندوں سے ملاقات کی خاطر جانے والی خواتین کے ساتھ نازیبا سلوک پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے تمام نظربندوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا ہے جو گزشتہ دس روز سے ملاقات سے بائیکاٹ پرہیں۔

(جاری ہے)

ترجمان ایڈووکیٹ زاہد علی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ان کا مطالبہ برحق ہے کہ خواتین کی تلاشی کے دوران غیرمہذب وطیرہ ترک کیا جائے اور سی آر پی کے بجائے مقامی پولیس کی زنانہ اہلکاروں کو اس کام پر متعین کیا جائے۔

سیکورٹی کے نام پرتلاشی کے بہانے شرمناک سلوک کرنا، انسان کی بنیادی قدروں اور حقوق کی ایک کھلم کھلا خلاف ورزی ہے جس کو کوئی بھی مہذب قوم قبول نہیں کرسکتی ہے۔ اس لیے نظر بندوں کا احتجاج ہر حال میں جائز اور برحق ہے اور اس کی حمایت کرنا، ہر باشعور انسان کی ذمہ داری ہے۔ جماعت اسلامی نے جیل حکام کو یہ انتہائی نازک مسئلہ خوش اسلوبی سے نپٹانے پر زور دیا ہے تاکہ نظر بندوں اور ان کے اقرباسی آر پی زنانہ اہلکاروں کے اس ناشائستہ سلوک سے محفوظ رہ سکیں۔

متعلقہ عنوان :